بیساکھی میلہ کیوں منایا جاتا ہے اور سکھ مذہب میں اس کی کیا اہمیت ہے؟

جمعرات 17 اپریل 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

’بیساکھی‘ ہر سال اپریل کے مہینے میں منایا جانے والا ایک رنگا رنگ تہوار ہے، جو نہ صرف پنجاب کی ثقافت کا خوبصورت عکس پیش کرتا ہے، بلکہ سکھ مذہب میں بھی خاص اہمیت کا حامل ہے۔

یہ دن دراصل فصلِ ربیع کی کٹائی کی خوشی میں منایا جاتا ہے، جب کھیت سونے جیسے گیہوں سے بھر جاتے ہیں۔ کسان اس دن قدرت کے انعامات پر شکر ادا کرتے ہیں اور نئی امیدوں کے ساتھ اپنی محنت کا جشن مناتے ہیں۔

تاہم، بیساکھی صرف ایک ثقافتی جشن نہیں بلکہ سکھ برادری کے لیے ایک مقدس اور تاریخی دن بھی ہے۔ 1699ء میں اسی دن سکھ مذہب کے دسویں گرو، گُرو گوبند سنگھ جی نے آنندپور صاحب میں خالصہ پنتھ کی بنیاد رکھی۔  جس نے سکھوں کو باقاعدہ مذہبی شناخت عطا کی۔

بیساکھی میلہ ہر سال 13 یا 14 اپریل کو منایا جاتا ہے۔ جس میں شرکت کے لیے بھارت سمیت دیگرممالک سے ہزاروں غیر ملکی سکھ یاتری پاکستان آتے ہیں اور بلخصوص کرتارپور،ننکانہ صاحب اور گوردوارہ پنجہ صاحب حسن ابدال میں حاضری دیتے ہیں۔ اس دن گردواروں میں شبد کیرتن، ارداس اور لنگر کا خاص اہتمام کیا جاتا ہے۔ عقیدت مند صبح ہی صبح گردواروں کا رُخ کرتے ہیں اور سچائی، خدمت اور بھائی چارے کے پیغام کو تازہ کرتے ہیں۔

بیساکھی ہمیں یاد دلاتی ہے کہ ہر نئی فصل صرف زمین کا عطیہ نہیں بلکہ ایک نیا آغاز، نئی امید، اور ایک موقع ہے خود کو بہتر بنانے کا۔ یہ دن مذہبی جوش، ثقافتی ورثے اور انسانی اقدار کو ایک خوبصورت لڑی میں پرو دیتا ہے۔ بیساکھی میلہ کے رنگ ثابت کرتے ہیں کہ زبان چاہے الگ ہو، لباس جدا ہوں لیکن عقیدت اور احترام سب کو ایک ہی جگہ لا کر کھڑا کردیتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp