یمن پر امریکی فضائی حملوں میں کم از کم 38 ہلاک، 102 زخمی

جمعہ 18 اپریل 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

یمن کی راس عیسیٰ آئل پورٹ پر امریکا کے فضائی حملوں میں کم از کم 38 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جو کہ امریکی افواج کی جانب سے سب سے مہلک حملوں میں سے ایک ہے۔

حوثی سے وابستہ میڈیا المسیرہ ٹی وی نے ملک کے الحدیدہ ہیلتھ آفس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ جمعرات کو ہونے والے حملوں میں 102 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:امریکا کا یمن میں فضائی حملے جاری رکھنے کا اعلان، 53 افراد ہلاک

سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں امریکی سینٹرل کمانڈ یعنی سینٹکام  کا موقف تھا کہ فضائی حملوں کا مقصد حوثیوں کی مالی امداد اور وسائل کو روکنا تھا۔

’ان حملوں کا مقصد حوثیوں کی طاقت کے معاشی ذرائع کو کم کرنا تھا، جو اپنے ہم وطنوں کا استحصال کرتے رہتے ہیں اور انہیں شدید تکلیف پہنچاتے ہیں۔‘

میڈیا رپورٹس کے مطابق پینٹاگون نے ہلاکتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا فوری طور پر جواب نہیں دیا۔

المسیرہ ٹی وی کی جانب سے جمعے کی صبح سویرے سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ویڈیو فوٹیج میں پانیوں کی پیش منظر میں سیاہ آسمان کو روشن کرتے ہوئے بڑے دھماکے دکھائے گئے ہیں، مذکورہ جگہ راس عیسیٰ بندرگاہ سے شناخت کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں:یمن: ہر دوسرا بچہ جان لیوا غذائی قلت کا شکار

اس کے بعد ویڈیو ایک لاش کی تصویر پر آنے سے قبل ملبے اور آگ کے کلوز اپ کلپس پر چلی جاتی ہے۔

پوسٹ کے ساتھ منسلک عربی میں درج کیپشن میں کہا گیا ہے کہ امریکی جارحیت کے جرم کی ابتدائی فوٹیج جس میں راس عیسیٰ آئل پورٹ کو نشانہ بنایا گیا ہے، جس کے نتیجے میں متعدد شہید اور درجنوں بندرگاہ سے وابستہ کارکنان اور ملازمین زخمی ہوگئے ہیں۔

المسیرہ کی جانب سے ایکس پر شیئر کی گئی دیگر ویڈیوز میں تباہی کے اسی طرح کے مناظر اور بری طرح سے جلے ہوئے بندرگاہ کے کارکنوں کے انٹرویوز دکھائے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں:امریکا اور برطانیہ کے یمن میں حوثی ملیشیا کے 36 ٹھکانوں پر حملے

جنوری میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد مشرق وسطیٰ میں اپنے سب سے بڑے فوجی آپریشن میں حوثیوں کے خلاف امریکی فضائی حملے شروع ہونے کے بعد سے یہ امریکی حملہ سب سے مہلک ہے۔

حوثی حکام نے بتایا کہ مارچ میں، 2 دن کے امریکی حملوں میں 50 سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔

اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کے مطابق، راس عیسیٰ ایک تیل پائپ لائن اور بندرگاہ کی میزبانی کرتا ہے جو یمن کا اہم اور ’ناقابل تبدیل بنیادی ڈھانچہ‘ ہے، یمن کی تقریباً 70 فیصد درآمدات اور 80 فیصد انسانی امداد راس عیسیٰ، حدیدہ اور السلف کی بندرگاہوں سے گزرتی ہے۔

مزید پڑھیں:مشرق وسطیٰ میں نئی جنگ کا خطرہ، امریکا کا یمن میں حوثی باغیوں کے ٹھکانے پر حملہ

میڈیا رپورٹس کے مطابق سول ڈیفنس فورس اور یمنی ریڈ کریسنٹ کے ارکان کو طبی امداد فراہم کرنے اور آگ بجھانے کے لیے جائے وقوعہ پر روانہ کر دیا گیا ہے۔

حوثی عہدیدار محمد ناصر العتیفی کا کہنا ہے کہ دشمن امریکا کے جرائم یمنی عوام کو غزہ کی حمایت سے نہیں روکیں گے، بلکہ ان کے موقف اور ثابت قدمی کو مزید مضبوط کریں گے۔

جمعہ کے اوائل میں اور تباہ کن امریکی حملے کے چند گھنٹے بعد، اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے یمن سے داغے گئے ایک میزائل کو روک دیا ہے۔

مزید پڑھیں:امریکا کا یمن میں فضائی حملے جاری رکھنے کا اعلان، 53 افراد ہلاک

نومبر 2023 سے، حوثیوں نے مبینہ طور پر ان جہازوں پر 100 سے زیادہ حملے کیے ہیں، جن کے بارے میں ان کا دعویٰ تھا کہ وہ اسرائیل سے منسلک ہیں، یہ ایک ایسی مہم تھی، جو ان کے بقول غزہ پر اسرائیل کی جنگ کے ردعمل میں شروع کی گئی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp