ٹائپ 2 ذیابیطس کی تشخیص کرنے والے لوگ جلد ہی ’ایلی للی‘ کمپنی کی نئی اور ’فورگلیپرون‘ وزن کم کرنے والی دوا سے اس کی تازہ ترین طبی جانچ کے بعد فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:کون سی عام غذائیں ٹائپ 2 ذیابیطس کا باعث بن سکتی ہیں؟
دوا ساز کمپنی ’ایلی للی‘ کے چیئرمین اور چیف ایگزیکٹیو آفیسر ڈیوڈ رِکس کے مطابق ’ہمیں یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ ہماری تازہ ترین انکریٹین دوا حفاظت و برداشت، گلوکوز کنٹرول اور وزن میں کمی کے لیے ہماری توقعات پر پورا اترتی ہے‘۔
ڈیوڈ رِکس کے مطابق ’اس نئی دوا کی روزانہ ایک گولی کے استعمال سے مطلوبہ فوائد تک پہنچا جاسکتا ہے، اگر یہ دوا منظور ہو جائے تو اسے دنیا بھر کے استعمال کے لیے بڑے پیمانے پر لانچ کیا جا سکتا ہے‘۔
اس دوا کی تیاری سے متعلق کیے جانے والے ٹیسٹ ریزلٹ کے مطابق تقریباً 2 تہائی ٹیسٹ کے شرکا جنہوں نے 36 ملی گرام ’فورگلیپرون‘ کی سب سے زیادہ خوراک لی، ان میں A1C کی سطح 6.5 فیصد سے کم یا اس کے برابر تھی، جو کہ امریکن ڈائیبیٹیز ایسوسی ایشن کی ذیابیطس کی حد سے نیچے ہے۔
یہ بھی پڑھیں:خاموش قاتل: ذیابیطس کی تشخیص میں تاخیر خطرناک، ماہرین کا انتباہ
مطالعہ کے شرکا جنہوں نے دوا کی سب سے زیادہ خوراک لی، ان کا اوسطاً 16 پاؤنڈ وزن کم ہوا، جو وزن میں تقریباً 8 فیصد کمی کی نمائندگی کرتا ہے۔
اندازہ ہے کہ یہ دوا 2026 میں ٹائپ 2 ذیابیطس کے علاج کے لیے دستیاب ہوگی۔
کلینکل ٹرائل نے دواسازی کی صنعت میں زبردست دلچسپی پیدا کی ہے اور یہ ٹائپ 2 ذیابیطس کے علاج کے بنیادی طریقہ کو سرنج استعمال کرنے کے بجائے گولی سے بدل سکتا ہے۔
کمپنی کے مطابق اس دوا نے مریضوں کے بلڈ شوگر کے ساتھ ساتھ جسمانی وزن کم کرنے میں مدد کی ہے، جبکہ اب تک یہ اُن انجیکشن کی طرح محفوظ ثابت ہوئی ہے، جو ٹائپ 2 ذیابیطس کے مریض عام طور پر استعمال کرتے ہیں۔