صحت کا خزانہ: تخمِ بالنگو‏ المعروف تخمِ ملنگا کے حیران کن فوائد

اتوار 30 اپریل 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

‏تخمِ بالنگو جسے عام زبان میں تخم ملنگا بھی کہا جاتا ہے۔ اس قدرتی نعمت کو پاکستان میں بری طرح نظر انداز کیا جاتا ہے۔ یہ صحت کا خزانہ اور طبی فوائد سے بھرپور ہے۔ ‏صرف شربت اور فالودہ بناتے وقت ہی تخمِ ملنگا کی یاد آتی ہے لیکن تاریخ میں اس بیج کو بطور کرنسی بھی استعمال کیا جاتا رہا ہے۔

جنگجو جنگ سے پہلے اسے کھاتے تھے کیونکہ یہ توانائی سے بھرپور ہوتا ہے۔ اسی بنا پر تخمِ ملنگا کو دوڑنے والے کی غذا بھی کہا جاتا ہے۔ ‏تخمِ ملنگا کی 28 گرام مقدار میں 137 کیلوریز، 12 گرام کاربوہائیڈریٹس، ساڑھے چار گرام چکنائی، ساڑھے دس گرام فائبر، صفر اعشاریہ چھ ملی گرام مینگنیز، 265 ملی گرام فاسفورس، 177 ملی گرام کیلشیئم کے علاوہ وٹامن، معدنیات، نیاسن، آیوڈین اور تھایامائن موجود ہوتا ہے۔ اس کےعلاوہ تخمِ ملنگا میں کئی طرح کے اینٹی آکسیڈنٹس بھی پائے جاتے ہیں۔ ‏اب تخمِ ملنگا کے فوائد بھی جان لیجئے۔

جلد نکھارے اور بڑھاپا بھگائے

‏میکسکو میں تخمِ ملنگا پر تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اس میں قدرتی فینولِک (اینٹی آکسیڈنٹ) کی مقدار دوگنا ہوتی ہے اور یہ جسم میں فری ریڈیکل بننے کے عمل کو روکتا ہے۔ اس طرح ایک جانب تو یہ جلد کے لیے انتہائی مفید ہے تو دوسری جانب بڑھاپے کو بھی روکتا ہے

ہاضمے کے لیے مفید

‏فائبر کی بلند مقدار کی وجہ سے تخمِ ملنگا ہاضمے کے لیے انتہائی موزوں ہے۔ السی اور تخمِ ملنگا خون میں انسولین کو برقرار رکھتے ہیں اور کولیسٹرول اور بلڈ پریشر کو بھی لگام دیتے ہیں۔ طبی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ فائبر پانی جذب کرکے پیٹ بھرنے کا احساس دلاتا ہے اور وزن گھٹانے کے لیے انتہائی مفید ہے۔ اس کا استعمال معدے کے لیے مفید بیکٹیریا کی مقدار بڑھاتا ہے۔

‏قلب کو صحت مند رکھے

‏تخمِ ملنگا کولیسٹرول گھٹاتا ہے، بلڈ پریشر معمول پر رکھتا ہے اور دل کے لیے بہت مفید ہے۔ اس کا باقاعدہ استعمال خون کی شریانوں کی تنگی روکتا ہے اور انہیں لچکدار بناتا ہے۔ اومیگا تھری فیٹی ایسڈ کی وجہ سے یہ دل کا ایک اہم محافظ بیج ہے۔

‏ذیابیطس میں مفید

‏تخمِ ملنگا میں الفا لائنولک ایسڈ اور فائبر کی وجہ سے خون میں چربی نہیں بنتی اور نہ ہی انسولین سے مزاحمت پیدا ہوتی ہے۔ یہ 2 اہم اشیا ہیں جو آگے چل کر ذیابیطس کی وجہ بنتے ہیں۔ اسی لیے ملنگا بیج کا باقاعدہ استعمال ذیابیطس کو روکنے میں بہت مددگار ثابت ہوتا ہے۔

‏توانائی بڑھائے

‏جرنل آف اسٹرینتھ اند کنڈشننگ میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق تخمِ ملنگا ڈیڑھ گھنٹے تک توانائی بڑھاتا ہے اور ورزش کرنے والوں کے لیے بہت مفید ہے۔ یہ جسم میں استحالہ (میٹابولزم) تیز کرکے چکنائی کم کرتا ہے اور موٹاپے سے بھی بچاتا ہے۔

‏ہڈیوں کی مضبوطی

ایک اونس تخمِ ملنگا میں روزمرہ ضرورت کی 18 فیصد کیلشیئم پائی جاتی ہے جو ہڈیوں کے وزن اور مضبوطی کے لیے بہت ضروری ہے۔ اس میں موجود بورون نامی عنصر فاسفورس، مینگنیز اور فاسفورس جذب کرنے میں مدد دیتا ہے۔ اور یوں ہڈیاں اور پٹھے مضبوط رہتے ہیں۔ اس کے علاوہ زنک اور دیگر اجزا منہ اور دانتوں کی صحت برقرار رکھتے ہیں۔

جِلد اور بالوں کی صحت میں بہتری

تخم ملنگا کو ایک قدرت ڈی ٹاکس سمجھا جاتا ہے جو جسم سے مضر صحت ذرات کو خارج کر کے جِلد کی صحت میں بہتری لاتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ان بیجوں میں اینٹی فنگل اور اینٹی مائیکروبیل خصوصیات پائی جاتی ہیں جو صحت کے لیے نہایت مفید ہیں۔ تخم ملنگا میں پروٹین بھی پایا جاتا ہے جو بالوں کی صحت کے لیے بہت فائدہ مند ہوتا ہے اور بالوں کی خشکی سے بھی نجات دیتا ہے۔

قبض سے چھٹکارا

قبض سے نجات حاصل کرنے کے لیے ایسی غذائیں استعمال کی جاتی ہیں جو فائبر سے بھرپور ہوتی ہیں، تخم ملنگا چوں کہ فائبر سے بھرپور ہوتا ہے اس لیے اسے قبض کا بہترین علاج سمجھا جاتا ہے۔ قبض سے چھٹکارا پانے کے لیے تخم ملنگا کو دودھ یا پانی میں شامل کر کے استعمال کیا جاتا ہے۔

جسمانی درجہ حرارت میں کمی

موسم گرما کے دوران اکثر لوگ ہیٹ ویوو کا شکار ہو جاتے ہیں اور ان کے جسمانی درجہ حرارت میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے۔ گرمیوں کے دوران استعمال ہونے والے کسی بھی مشروب میں تخم ملنگا کے بیجوں کو شامل کر کے استعمال کیا جا سکتا ہے، جس سے نہ صرف جسم میں پانی کی کمی واقع نہیں ہو گی بلکہ جسمانی درجہ حرارت بھی معتدل رہے گا۔

‏‏تخمِ بالنگو کا طریقہ استعمال

روزانہ ایک کھانے کا چمچ، ایک گلاس تازہ پانی میں مکس کر کے صبح سویرے خالی پیٹ پی لیں، آزمائش شرط ہے۔

احتیاط:

نزلہ، کھانسی اور زکام وغیرہ کے مریض اپنے طبیب کے مشورے کے بغیر استعمال نہ کریں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp