وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل نے نئی نہروں کا منصوبہ مسترد کردیا ہے۔
مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہر صوبے کو اس کے حصے کا پانی دیا جائےگا، ہم کسی صوبے کا حق کسی دوسرے صوبے کو کھانے نہیں دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں ’وزیراعظم کینالز کے معاملے پر آپ سے ملنا چاہتے ہیں‘، رانا ثنااللہ کا ایاز لطیف پلیجو کو ٹیلیفون
انہوں نے کہاکہ سندھ کے عوام کے لیے خوشخبری ہے کہ ارسا سے خط واپس لے لیا گیا، اب صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ میں حصہ ملے گا۔
واضح رہے کہ وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کی زیرصدارت مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ نے شرکت کی۔
اجلاس میں دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کے منصوبے پر تبادلہ خیال ہوا، میڈیا رپورٹس کے مطابق اجلاس نے نہروں کا منصوبہ مسترد کردیا ہے۔
واضح رہے کہ دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے منصوبے کے خلاف پنجاب اور سندھ کی حکومتیں آمنے سامنے تھیں، جبکہ سندھ کے مختلف علاقوں میں اس منصوبے کے خلاف احتجاج بھی کیا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں متنازع کینالز منصوبہ: نواز شریف اور شہباز شریف کی پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت
حکومت نے حالات کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلایا اور نہروں کے منصوبے کو فی الحال مسترد کردیا گیا ہے۔