3 شفاف الیکشن ہو جائیں ملک چل جائے گا، شاہد خاقان عباسی

جمعہ 2 مئی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

عوام پاکستان پارٹی کے کنوینر اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ ملک میں عوامی رائے کا احترام نہیں کیا جاتا، اگر یہاں 3 شفاف الیکشن ہو جائیں تو یہ ملک چل جائےگا۔

بلوچستان ہائیکورٹ بار سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے دوسرے حصوں میں لوگ بلوچستان کے حوالے سے پریشان ہیں، بلوچستان میں شاہراہیں بند اور ہر طرف خطرہ ہے، ان کی جماعت کا مقصد ملکی مسائل کے حوالے سے بات کرنا ہے۔

’بلوچستان کے نوجوان بندوق اٹھا کر پہاڑ کر چڑھ رہے ہیں، یہاں لاقانونیت ہے، ڈیڑھ سو سال سے دنیا بھر میں کوئی ٹرین اغوا نہیں ہوئی، آج ملک میں چیف جسٹس آئینی درخواست نہیں سن سکتا، ناانصافی ملک کے جڑوں کو کھوکھلا کردیتی ہے۔‘

یہ بھی پڑھیں: روٹی کی قیمت میں کمی کا بوجھ کسان برداشت نہیں کر سکتا، شاہد خاقان عباسی

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ سندھ، پنجاب اور خیبرپختونخوا کے نوجوان بھی مایوس ہیں، پاکستان آئین کے مطابق نہیں چل رہا، مائنز اینڈ منرلز ایکٹ اگر آئین کے متصادم ہیں تو قبول نہیں، بلوچستان کی عوام کو بتایا جائے کہ انکو ریکوڈک سے کیا ملے گا۔

’مائنز اینڈ منرلز ایکٹ پر رائے لی جاتی، کیا آج ہمارے صوبے انصاف کے مطابق چل رہے ہیں، پنجاب میں سفارش ختم صرف پیسہ چلتا ہے، کیا بلوچستان سے 70 کروڑ روپے دے کر لوگ سینیٹر نہیں بنے۔‘

شاہد خاقان عباسی کے مطابق ملکی مسائل حل کرنے کی ضرورت ہے، اب تک گوادر پورٹ پر 39 شپ آچکے ہیں، دعا ہے کہ یہ تعداد غلط ہو، 3 ارب لیٹر تیل بلوچستان سے گزر کر پاکستان میں داخل ہوتا ہے، بلوچستان میں اسمگلنگ سے ملکی معیشت کو نقصان ہورہا ہے۔

مزید پڑھیں: کرسی بچانے کے لیے ڈی چوک پر گولی چلائی گئی، شاہد خاقان عباسی کی پریس کانفرنس

شاہد خاقان عباسی کے مطابق پاکستان پر ہونیوالے تمام تجربے ناکام ہوئے اور مسئلہ عوام کے لیے بنا، 2016 میں بلوچستان کے وکلا نے بڑی قربانی دی، کسی کے پاس بہتر راستہ ہے ہم اس کے ساتھ ہیں۔

’میں ماہ رنگ بلوچ کو نہیں جانتا مگر انہیں بات کرنے کا حق ہونا چاہیے، خواتین کے ساتھ ایسا کچھ نہیں ہونا چاہیے، جو لوگ آج اقتدار میں ہیں عوام میں ان کی کوئی عزت نہیں۔‘

بلوچستان ہائیکورٹ بار سے اپنے خطاب میں سابق صدر سپریم کورٹ بار امان اللہ کنرانی کا کہنا تھا کہ ملک میں لوگوں نے اپنے لیے قانون تبدیل کیا، یہاں نہ چھوٹے کی قدر ہے نہ بڑے کی، بلوچستان چھوٹا نہیں آدھے سے زیادہ پاکستان ہے۔

مزید پڑھیں: کنٹینر لگا کر ملک کو چلانا کون سی سوچ، حکومت عوام کی آواز سے کیوں خائف ہے؟ شاہد خاقان عباسی

انہوں نے واضح کیا کہ بلوچستان کی صورتحال سردار اختر اور ڈاکٹر مالک سمیت کسی کے کنٹرول میں نہیں۔

امان اللہ کنرانی کا کہنا تھا کہ ریکوڈک کی زندگی 300 سال ہے، بلوچستان میں جب برطانیہ راج نہیں کرسکتا تو کوئی نہیں کرسکتا، پاکستان پر مسلط کردہ 4 مارشل لا میں سے بلوچستان نے کسی ایک کی بھی حمایت نہیں کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp