بلوچستان کے صوبائی وزرا نے کہا ہے کہ حکومت قوم کے مستقبل کو سنوارنے کے لیے تعلیمی اصلاحات کا عمل جاری رکھے ہوئے ہے، وزیر اعلیٰ کی درخواست پر اساتذہ نے امتحانات کا بائیکاٹ ختم کردیا ہے، اساتذہ کے ساتھ مل کر مسائل حل کریں گے۔
بلوچستان کے وزیر تعلیم میر شعیب نوشیروانی اور وزیر صحت بخت محمد کاکڑ نے بلوچستان پروفیسر اینڈ لیکچرار ایسوسی ایشن کے صدر عبدالقدوس کاکڑ کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے درخواست پر ٹیچرز ایسوسی ایشن نے اپنا بائیکاٹ ختم کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:محکمہ تعلیم بلوچستان کا 29 لاکھ بچوں کو اسکولوں میں واپس لانے کا عزم، 372 غیر حاضر اساتذہ نوکری سے فارغ
صوبائی وزرا نے بلوچستان میں اساتذہ کے ساتھ مل کر تعلیمی مسائل حل کرنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اساتذہ نے بھی طلبا اور طالبات کے مستقبل کی وسیع تر مفاد کے تحت احتجاج ختم کیا جو قابل ستائش عمل ہے۔
اس موقع پر پروفیسر اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کے صدر عبدالقدوس کاکڑ کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ کے جانب سے قائم کمیٹی نے ہمارے تحفظات دور کردیے، گزشتہ روز وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی سے ملاقات ہوئی، ان کی تعلیم پر خصوصی توجہ ہے۔
مزید پڑھیں:جامعہ بلوچستان کے ملازمین کا انوکھا احتجاج، زکوۃ و خیرات جمع کرنا شروع کردی
’وزیر اعلیٰ بلوچستان تعلیم کے شعبے میں نئی اصلاحات متعارف کرارہے ہیں، بلوچستان بورڈ آفس میں بھی اصلاحات لائی جارہی ہیں، اس تناظر میں اساتذہ اپنا احتجاج ختم کرتے ہیں، وزیر اعلیٰ نے نئی اصلاحات کے لیے 6 ماہ کی مہلت طلب کی ہے، امید ہے کہ بہتر نتائج سامنے آئیں گے۔‘