خان پور اور راول ڈیم میں پانی کے ذخائر میں کمی کے باعث راولپنڈی میں واٹر ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔
واسا کے مطابق خان پور ڈیم میں ایک ماہ جبکہ راول ڈیم میں صرف 3 ماہ کے پانی کا ذخیرہ رہ گیا ہے، بارشیں نہ ہوئیں تو راولپنڈی، اسلام آباد میں پانی کا مسئلہ سنگین ہوسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سیلابی صورتحال کے سبب کیا راولپنڈی ڈوب سکتا ہے؟
پانی کی یومیہ طلب 5 کروڑ گیلن اور دستیابی 3 کروڑ گیلن ہے، 2 کروڑ گیلن کا گیپ ٹیوب ویلز کے ذریعے پورا کیا جارہا ہے۔
دوسری جانب کم بارشیں ہونے کے باعث زیر زمین پانی کی سطح بھی 650 فٹ نیچے چلی گئی ہے۔
ایم ڈی واسا کا کہنا ہے کہ پانی کی کمی کو ٹیوب ویلز اور دیگر ذرائع سے پوری کرتے ہیں،آبادی میں مسلسل اضافہ اور کمرشل سرگرمیوں سے پانی کی ذخائر کم ہورہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیا حالیہ بارشوں سے پانی کی قلت کا خطرہ ٹل گیا؟
ایم ڈی واسا کا کہنا ہے کہ کم بارشوں کے باعث دستیاب پانی کی تقسیم مشکل ہے اس لیے پانی کے غیر ضروری استعمال پر اب مقدمات کا اندراج کرینگے۔
ایم ڈی واسا نے شہریوں سے اپیل ہے پانی کی بچت کریں اور واسا کے ساتھ تعاون کریں۔
یاد رہے کہ واسا نے رواں سال فروری میں بھی راولپنڈی میں ڈراوٹ ایمرجنسی نافذ کی تھی، یہ دوسرا موقع ہے کہ واسا نے راولپنڈی میں واٹر ایمرجنسی نافذ کی ہے۔