وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بھارتی پائلٹ تو چائے پی کر واپس چلے جاتے ہیں، رافیل طیارے اڑانے کے لیے دل گردہ بھی چاہیے۔ سلامتی کونسل کے اجلاس میں جعفر ایکسپریس حملے کے ثبوت بھی پیش کیے جائیں گے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے اب بھی جنگ کا خطرہ موجود ہے، لیکن رافیل طیارے اڑانے کے لیے دل گردہ بھی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی پائلٹ تو چائے پی کر واپس چلے جاتے ہیں، پاک بھارت کشیدگی کا حل پہلگام واقعے کی آزادانہ تحقیقات میں ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ قومی یکجہتی کے اظہار کو بانی پی ٹی آئی کی شرکت سے مشروط کرنا کوتاہ اندیشی ہے۔ یہ بات حب الوطنی کو مشروط کرنے کے مترادف ہے، قومی مسئلے کو بانی پی ٹی آئی کی رہائی سے جوڑنا حب الوطنی نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: بھارت نے در اندازی کی تو بھرپور جواب دیا جائے گا، وزیر دفاع خواجہ آصف کا روسی ٹی وی کو انٹرویو
خواجہ آصف نے کہا کہ پلواما واقعے کے وقت ہماری قیادت بھی بانی پی ٹی آئی کی فرمائش پر قید تھی، جیلوں سے باہر موجود قیادت نے بانی پی ٹی آئی کی بلائی گئی بریفنگ میں شرکت کی تھی۔ جبکہ بانی پی ٹی آئی نے اس بریفنگ میں ہمارے ساتھ بیٹھنے سے انکار کیا، ہم نے کبھی قومی اتحاد میں رخنہ نہیں ڈالا۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ وطن اور اس کی سلامتی شخصیات اور لیڈر شپ سے زیادہ اہم ہے، پاکستان کو تاقیامت دوام ہے، ان شا اللہ۔ بڑے بڑے محترم لیڈر آئے اور اس دنیا سے رخصت ہوگئے، لیڈر اپنی یادیں چھوڑ جاتے ہیں اور قومیں زندہ رہتی ہیں۔