بھارتی میڈیا کا جھوٹ بے نقاب: پاکستان مخالف پراپیگنڈے کا پول کھل گیا

منگل 6 مئی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بھارت کی جانب سے پاکستان مخالف جھوٹے بیانیے اور سفارتی پراپیگنڈے کا ایک اور باب عالمی سطح پر بے نقاب ہو گیا۔ بھارتی وزیر خزانہ نرملا سیتھارامن کی ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB) کے صدر سے ملاقات کو بھارتی میڈیا نے اپنی روایتی گودی صحافت کے تحت پاکستان کے خلاف سفارتی کامیابی کے طور پر پیش کیا، تاہم بین الاقوامی حلقوں نے اس بیانیے کو سراسر جھوٹا اور گمراہ کن قرار دیا۔

بھارتی میڈیا نے اس ملاقات کو پاکستان پر دباؤ ڈالنے اور اسے عالمی سطح پر تنہا کرنے کی مہم کے طور پر پیش کیا۔ لیکن جب عالمی میڈیا نے اس ملاقات کے پس منظر اور ایجنڈے پر سوالات اٹھائے تو بھارتی حکومت اور وزارتِ خارجہ نے فوراً ہی یہ کہہ کر لاتعلقی اختیار کرلی کہ ایسی کوئی بات زیر بحث نہیں آئی۔

سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ بھارت کی روایتی دوغلی پالیسی کا واضح ثبوت ہے، جہاں اندرونی ناکامیوں اور عالمی سطح پر خراب ہوتی ساکھ سے توجہ ہٹانے کے لیے پاکستان کو قربانی کا بکرا بنایا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں: پہلگام حملہ: بھارت کی سفارتی تنہائی، پاکستان کا مؤقف عالمی سطح پر تسلیم

ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی گودی میڈیا کی خبریں اکثر زمینی حقائق کے برعکس ہوتی ہیں، جن کا مقصد صرف عوامی جذبات کو بھڑکانا اور سرکاری بیانیے کو طاقت دینا ہوتا ہے۔

پاکستانی ذرائع کے مطابق ADB صدر اور بھارتی وزیر خزانہ کی ملاقات میں پاکستان یا کسی مخصوص ملک کے خلاف کوئی بات نہیں کی گئی۔ یہ مکمل طور پر ایک تکنیکی اور معاشی نوعیت کی ملاقات تھی۔

یہ پہلا موقع نہیں کہ بھارت نے پاکستان کے خلاف فالس نیریٹیو گھڑا ہو۔ ماضی میں بھی پہلگام حملے، کلبھوشن یادیو کیس، ابھینندن واقعہ اور اوڑی حملے جیسے معاملات کو سیاسی فوائد کے لیے استعمال کیا گیا۔

بین الاقوامی میڈیا اور اداروں کی جانب سے بارہا بھارت کے اس پراپیگنڈہ ماڈل پر سوالات اٹھائے گئے ہیں، جس کا مقصد اندرونی مسائل جیسا کہ کسان تحریک، اقلیتوں پر ظلم، کشمیر کی صورتحال، اور معیشت کی بگڑتی حالت سے توجہ ہٹانا ہوتا ہے۔

بھارت چاہے جتنا بھی پراپیگنڈا کرے، بین الاقوامی سطح پر سچائی جلد یا بدیر سامنے آ ہی جاتی ہے۔ یہ واقعہ ایک بار پھر ثابت کرتا ہے کہ پاکستان کو بدنام کرنے کی مہمات خود بھارت کے لیے شرمندگی کا باعث بن رہی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp