نور مقدم قتل کیس: مجرم ظاہر جعفر ذہنی مریض ہے، وکیل سلمان صفدر کا مؤقف

منگل 13 مئی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

نور مقدم قتل کیس میں سزایافتہ قاتل ظاہر جعفر کی سزائے موت کیخلاف اپیل پر سماعت جسٹس ہاشم کاکڑ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے کی، مجرم ظاہر جعفر کے وکیل سلمان صفدر نے مزید دستاویزات جمع کرانے کے لیے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کردی۔

جسٹس ہاشم کاکڑ نے سلمان صفدر سے دریافت کیا کہ آپ عدالت میں موجود ہیں تو التوا کیوں دیں، جس پر سلمان صفدر کا مؤقف تھا کہ ظاہر جعفر ذہنی مریض ہے اس نکتے تو عدالتوں نے یکسر نظرانداز کیا، کچھ دستاویزات جمع کرانا چاہتا ہوں جن سے کیس یکسر تبدیل ہوجائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: نور مقدم قتل کیس :مجرم ظاہر جعفر کی پھانسی کی سزا برقرار

سلمان صفدر کے مطابق عدالتوں نے سپریم کورٹ کے جاری کردہ فیصلوں کو بھی نظرانداز کیا، جسٹس باقر نجفی نے استفسار کیا کہکیا ذہنی مریض ہونے کا نکتہ ٹرائل کورٹ اور ہائیکورٹ میں اٹھایا گیا تھا، جس پر سلمان صفدر بولے؛ ٹرائل کورٹ اور ہائیکورٹ نے اس نکتے کو نظرانداز کیا تھا۔

جسٹس ہاشم کاکڑ کا مؤقف تھا کہ یہ نکتہ آپ آج بھی اٹھا سکتے ہیں تو الگ درخواست دینے سے کیا ہوگا، ہماری عدالت میں کیس جج یا وکیل کے مرنے پر ہی ملتوی ہوتا ہے، آپ نے جو درخواست دینی ہے دے دیں اس پر فیصلہ کر لیں گے۔

مزید پڑھیں: نور مقدم کے قاتل کی سزائے موت کیخلاف کیس سماعت کے لیے مقرر

جسٹس ہاشم کاکڑ کا کہنا تھا کہ 20 سال ڈیتھ سیل میں رہنے والے کو بری کریں تو وہ کیا سوچتا ہوگا، ملزم بریت کے بعد ہمارے سامنے ہو تو فائل اٹھا کر ہمارے منہ پر مارے، قصور سسٹم کا نہیں ہمارا جو غیرضروری التوا دیتے ہیں۔

وکیل سلمان صفدر نے مؤقف اختیار کیا کہ آج تک ملزم کی ذہنی حالت جاننے کے لیے میڈیکل بورڈ تشکیل نہیں دیا گیا، وکیل مدعی شاہ خاور نے اس موقع پر کہا کہ وہ اس درخواست کی بھرپور مخالفت کرتے ہیں، جسٹس باقر نجفی بولے؛ درخواست آنے تو دیں پھر مخالفت کیجیے گا۔

عدالت نے فریقین کے اتفاق رائے سے سماعت 19 مئی تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر فریقین کے وکلا کو مکمل تیاری کے ساتھ آنے کی ہدایت کی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp