سعودی ایئرلائن فلائناس نے تقریباً ایک دہائی بعد ایرانی حجاج کے لیے سروسز کا آغاز کردیا ہے جو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بہتری کی نشاندہی کرتا ہے۔
سعودی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے خبررساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ سعودی ایئرلائن نے تہران کے امام خمینی انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے سعودی عرب کے لیے حج پروازوں کا آغاز کردیا ہے اور جلد مشہد سے بھی پروازیں شروع کی جائیں گی۔
پہلی پرواز اتوار کے روز امام خمینی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچنے پر سعودی عرب کے سفیر برائے ایران عبداللہ العنزی نے استقبال کیا۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستان سے سرکاری عازمین حج کی حجاز آمد کا دوسرا مرحلہ آج سے شروع
سول ایوی ایشن ذرائع کے مطابق مذکورہ پروازیں کمرشل نہیں ہیں بلکہ صرف عازمین حج کے لیے مخصوص ہیں۔ الشرق الاوسط اخبار کے مطابق، فلای ناس اس سال ایران کے دو شہروں طہران اور مشہد سے 225 حج پروازیں چلائے گی، جن کے ذریعے 35 ہزار سے زائد ایرانی حجاج کو مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ پہنچایا جائے گا۔ یہ پروازیں یکم جولائی 2025 تک جاری رہیں گی۔
ایرانی سفیر علی رضا عنایتی کے مطابق، رواں سال ایران سے مجموعی طور پر 85 ہزار حجاج فریضہ حج ادا کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ فلائناس ان میں سے ایک بڑے حصے کو لے جانے کی ذمے داری ادا کرے گی۔
لحظة استقبال طائرة “طيران ناس” لنقل ضيوف الرحمن من طهران، كأول مشغل سعودي يعود إلى إيران بعد انقطاع 10 سنوات#الإخبارية pic.twitter.com/ToVR9hWpjc
— قناة الإخبارية (@alekhbariyatv) May 18, 2025
عنایتی نے سعودی حکام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم سعودی حکام کے شکر گزار ہیں جنہوں نے حجاج بیت اللہ الحرام، خصوصا ایرانی حجاج کے لیے بے مثال خدمات فراہم کیں۔
سعودی عرب اور ایران کے مابین سفارتی تعلقات 2016 میں اس وقت منقطع ہوئے تھے جب ایک شیعی عالم دین نمر النمر کی پھانسی پر مشہد اور تہران میں سعودی سفارتخانوں پر مظاہرین نے دھاوا بول دیا۔
اس واقعے کے بعد اس سال ایرانی حجاج کو حج کی اجازت نہیں دی گئی تاہم اگلے سال سے ایرانی حجاج چارٹرڈ پروازیں استعمال کرکے حج پر آئے۔
یہ بھی پڑھیے: عازمین حج کے لیے دہلی سے مکہ ٹرین، فزیبیلیٹی پر کام شروع
2023 میں چین کی ثالثی میں ہونے والے مذاکرات کے بعد سعودی عرب اور ایران کے تعلقات میں بہتری آئی اور اب 9 سال بعد سعودی ایئرلائن نے ایران کے لیے دوبارہ سے حج پروازوں کا آغاز کردیا ہے۔