سنگاپور میں منعقدہ شنگریلا ڈائیلاگ سیکیورٹی کانفرنس میں امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے خبردار کیا ہے کہ چین کی جانب سے تائیوان پر حملہ کسی بھی وقت ہو سکتا ہے، جو نہ صرف انڈو پیسیفک بلکہ عالمی سطح پر تباہ کن نتائج کا باعث بنے گا۔
یہ بھی پڑھیں:پاک چین تعلقات کو نقصان پہنچانے کی ہر کوشش ناکام ہوگی، ترجمان دفتر خارجہ
ہیگستھ نے کہا کہ چین کے صدر شی جن پنگ نے پیپلز لبریشن آرمی کو 2027 تک تائیوان پر قبضے کے لیے تیار رہنے کا حکم دیا ہے، اور موجودہ فوجی مشقیں اور تیاریوں سے واضح ہوتا ہے کہ چین طاقت کے استعمال کے لیے سنجیدہ ہے۔

انہوں نے ایشیائی اتحادیوں پر زور دیا کہ وہ اپنی دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط کریں اور دفاعی بجٹ کو یورپی نیٹو ممالک کی طرح 5 فیصد جی ڈی پی تک بڑھائیں۔
ہیگستھ نے واضح کیا کہ امریکہ اپنے اتحادیوں کے ساتھ کھڑا ہے اور انڈو پیسیفک خطے کو اپنی اولین ترجیح سمجھتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:چین نے امریکا کی 28 کمپینوں کی برآمد پر پابندی عائد کردی
ہیگستھ نے چین کی جانب سے پاناما کینال پر اثر و رسوخ بڑھانے کی کوششوں اور بیجنگ پر اقتصادی انحصار کے خطرات پر بھی روشنی ڈالی۔
انہوں نے کہا کہ چین کی بڑھتی ہوئی جارحیت اور روس کی حمایت عالمی سلامتی کے لیے خطرہ ہے، جس کے لیے متحدہ عالمی ردعمل کی ضرورت ہے۔
کانفرنس میں آسٹریلیا کے وزیر دفاع رچرڈ مارلس نے بھی امریکا کی انڈو پیسیفک میں وابستگی کو سراہا اور خطے میں استحکام کے لیے دیگر ممالک سے بھی تعاون کی اپیل کی۔
انہوں نے چین کی فوجی توسیع اور جوہری ہتھیاروں کی تیاری پر تشویش کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیں:چین امریکا سیزفائر، دونوں ممالک محصولات 3 ماہ کے لیے کم کرنے پر راضی
ہیگستھ نے اپنے خطاب کے اختتام پر کہا کہ چین کا رویہ ایک ویک اپ کال ہے، اور ہمیں اس کے خلاف متحد ہو کر کھڑا ہونا ہوگا۔