بہتے پانی میں گرنے اور روتے ہوئے گھر واپس جانے والی ننھی پاکستانی طالبہ وائرل

جمعرات 4 مئی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان میں زندگی گزارنے کے لیے درکار ضرورتوں اور سہولیات کی کمی ایک عام تاثر ہے۔ اس کے اسباب بیان کرنے والے کبھی قیادت کی کوتاہ بینی، ترجیحات نہ ہونے کا شکوہ کرتے ہیں تو کبھی کوئی دل جلا قیادت منتخب کرنے والوں کا اس کا ذمہ دار ٹھہرا جاتا ہے۔

پاکستانی ٹائم لائنز پر یہ قدیم بحث اس وقت تازہ ہوئی جب خیبرپختونخوا کی دو طالبات کی ویڈیو شیئر ہونا شروع ہوئی۔

مختلف ٹویپس کی شئیر کی گئی ویڈیو میں جہاں غم وغصہ کا اظہار کیا گیا وہیں صوبے میں حکمراں رہنے والوں کو بھی آڑے ہاتھوں لیا گیا۔

ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ دو طالبات ایک نالے کو عبور کرنے کے لیے بہتے پانی میں رکھے گئے پتھروں پر پاؤں رکھ کر گزر رہی ہیں۔ ایسے میں آگے چلنے والی بچی توازن برقرار نہ رہنے کی وجہ سے گر پڑتی ہے۔

یہ اندازہ تو نہیں ہو سکا کہ بچی کو چوٹ لگی یا نہیں البتہ گرنے کے بعد بچی کھڑی ہوتی ہے تو آگے جانے کے بجائے واپس پلٹ آتی ہے۔ کیمرے کے قریب سے گزرتے ہوئے بچی کو روتے ہوئے واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔

پاکستانی ٹویپ صنم جمالی نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے اس میں دکھائی دینے والے پریشان کن مناظر کے مقام کی نشاندہی کی تو بتایا کہ یہ ضلع مالاکنڈ (خیبرپختونخوا) کی صورتحال ہے۔

صنم جمالی نے لکھا کہ ’ان معصوم بچوں کا تعلق خیبرپختونخوا کے ضلع مالاکنڈ کے علاقے بٹ خیلہ سے ہے۔ تعلیم حاصل کرنے کے لیے خوار ہو رہی ہیں۔ معصوم بچی گر کر روتے ہوئے واپس گھر کی طرف جارہی ہے۔ یہ ویڈیو حکام محکمہ تعلیم اور حکومت پاکستان کی منہ پر طمانچہ ہے۔‘

پاکستان میں تعلیمی معیار کے اعتبار سے بہتر سمجھے جانے والے خیبرپختونخوا کے متعدد علاقے ایسے ہیں جہاں کے مکینوں کو تعلیم کی معیاری سہولیات اب بھی میسر نہیں ہیں۔

ویڈیو شیئر کرنے اور پر تبصرہ کرنے والے متعدد افراد نے پاکستان میں تعلیمی سہولیات کے ناکافی ہونے کا ذکر کیا۔

متعدد ٹویپس نے خیبرپختونخوا میں مسلسل دو مرتبہ حکومت کرنے والی تحریک انصاف کو تنقید کا نشانہ بنایا تو موقف اپنایا کہ عمران خان اور ان کے ساتھی تقریروں میں تعلیم کی جو اہمیت بیان کرتے ہیں، عمل بھی ویسا کر لیں تو قوم کے نونہالوں کو بہتر آپشن مل جائیں گے۔

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp