بلوچستان کی گلیوں میں ثقافت زندہ ہے، جو بلوچی چپل کے روپ میں بھی ہے۔
خالص چمڑے اور روایتی کاریگری سے تیار کی جانے والی یہ چپلیں نہ صرف خوبصورت بلکہ آرام دہ اور پائیدار بھی ہیں۔ مردوں کے ساتھ ساتھ خواتین کے لیے بھی رنگ برنگے اور نفیس ڈیزائن تیار کیے جا رہے ہیں۔
یہ ہنر مقامی کاریگروں کے لیے روزگار کا ذریعہ ہے، اور بلوچستان کی پہچان بنتا جا رہا ہے۔ اب بلوچی چپل کی مانگ پاکستان سے نکل کر بیرونِ ملک تک جا پہنچی ہے۔
تاہم مارکیٹنگ، آن لائن رسائی اور حکومتی سرپرستی کی کمی ایک بڑا چیلنج ہے۔
اگر توجہ دی جائے تو یہ چپلیں صرف فیشن نہیں، بلکہ پاکستان کی ثقافتی شناخت کا عالمی نشان بن سکتی ہیں۔