بھارت کی مغربی ریاست مہاراشٹرا کے ضلع پونے میں واقع مشہور سیاحتی مقام کندامالا میں ایک آہنی پل گر گیا، جس کے نتیجے میں کم از کم 2 افراد ہلاک اور 32 زخمی ہو گئے۔ حادثے کے وقت پل پر سیاحوں کا ہجوم تھا جو انڈرایانی ندی کے نظارے کے لیے جمع تھے۔
مقامی حکام کے مطابق حادثے کے فوراً بعد ریسکیو اور امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں اور بچاؤ کے لیے کارروائیاں شروع کر دیں۔ درجنوں افراد کو ندی کے تیز بہاؤ سے نکالا گیا جبکہ کئی افراد زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیے گئے، جن میں سے کچھ کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
وزیراعلیٰ اور حکام کا ردِ عمل
مہاراشٹرا کے نائب وزیراعلیٰ دیویندر فڈنویس نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے فوری تحقیقات کا حکم دے دیا ہے تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ آیا پل کی ساخت میں کوئی کمزوری تھی یا دیکھ بھال میں غفلت ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ متاثرہ افراد کے لیے تمام ممکنہ طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔
وزیراعلیٰ نے جاں بحق افراد کے اہل خانہ کے لیے 5 لاکھ روپے معاوضے کا اعلان کیا ہے اور زخمیوں کے علاج کے تمام اخراجات حکومت کی جانب سے برداشت کیے جائیں گے۔
پل گرنے کی ممکنہ وجوہات
ابتدائی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ پل کی ساخت زنگ آلود اور پرانی ہو چکی تھی، اور سیاحوں کا غیر معمولی ہجوم بھی اس حادثے کی ایک وجہ بن سکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق ندی میں پانی کے تیز بہاؤ اور پرانے پل پر دباؤ بڑھنے سے یہ حادثہ پیش آیا۔
مرکزی حکومت اور اپوزیشن کا مؤقف
وزیراعظم نریندر مودی اور وزیراعلیٰ امیت شاہ نے وزیراعلیٰ سے رابطہ کر کے امدادی کاموں کی نگرانی کی ہدایت کی ہے اور متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کیا۔ جبکہ اپوزیشن جماعتوں نے پل کی مرمت اور نگرانی میں مبینہ غفلت پر سوالات اٹھائے ہیں اور ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ کندامالا کا یہ پل سیاحتی اہمیت رکھتا تھا اور انڈرایانی ندی کے دلکش مناظر کے لیے لوگ بڑی تعداد میں یہاں آتے تھے۔ حادثے کے بعد ریاست بھر میں تمام پرانے پلوں کی ساختی جانچ کا حکم دے دیا گیا ہے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات سے بچا جا سکے۔