وزیرِاعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان میں ایسا پائیدار و جدید آئی سی ٹی نظام تشکیل دیا جائے گا جس سے پاکستان خطے میں آئی ٹی شعبے کے حوالے سے مرکزی ہَب بن کر ابھرے گا۔
وزیرِاعظم کی زیر صدارت نوجوانوں کو آئی ٹی شعبے میں تربیت دینے اور پاکستان میں جدید تربیتی پروگرامز کے ایکوسسٹم کی تشکیل سے متعلق اہم اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ وزیرِاعظم نے کہا کہ مقامی کمپنیوں کو باصلاحیت افرادی قوت کی فراہمی سے بین الاقوامی معیار کے تقاضے پورے کیے جائیں گے اور ملک میں زرمبادلہ بھی آئے گا۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ کنسلٹنسی ٹرمز آف ریفرنسز حتمی مراحل میں ہیں اور تربیتی نظام کے آغاز کے لیے واضح مدت مقرر کی جا رہی ہے۔ ہواوے کے تعاون سے اب تک 20 ہزار طلبا و طالبات کو تربیت دی جا چکی ہے، جن میں سے متعدد نے چین سمیت عالمی سطح پر 3 شعبوں میں اعلیٰ پوزیشنز حاصل کیں۔
مزید پڑھیں: اقتصادی سروے: پاکستان نے آئی ٹی، ٹیلی کام، صحت اور تعلیم کے شعبے میں کیا کیا؟
ہائیر ایجوکیشن کمیشن اور ہواوے کے اشتراک سے مزید 80 ہزار طلبا کو تربیت دینے کا ہدف ہے، جبکہ دور دراز علاقوں بشمول بلوچستان اور تربت میں آن لائن کلاسز بھی فراہم کی جائیں گی۔ رواں موسم گرما کی تعطیلات میں 1 لاکھ 46 ہزار بچوں کو سمر کیمپس میں آئی ٹی تربیت دی جائے گی۔
وزیرِاعظم یوتھ پروگرام کے تحت 2 ہزار نوجوانوں کو روزگار کے قابل بنانے کے لیے جدید کورسز کرائے جائیں گے۔ اجلاس میں وفاقی وزرا، چیئرمین ہائیر ایجوکیشن کمیشن، اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ وزیرِاعظم نے تمام اقدامات کی جلد تکمیل اور مؤثر عملدرآمد کی ہدایت کی۔