ٹرانسفر کیس: اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججوں نے سپریم کورٹ میں انٹرا کورٹ اپیل دائر کردی

ہفتہ 28 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججوں نے ججز ٹرانسفر کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے انٹرا کورٹ اپیل دائر کردی ہے۔ یہ اپیل سینئر وکیل منیر اے ملک کی وساطت سے سپریم کورٹ میں دائر کی گئی۔

اپیل میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں اہم آئینی نکات کو نظرانداز کیا گیا، خصوصاً آرٹیکل 194 کے تحت نئے ہائیکورٹ میں تعینات ججز کے لیے حلف لینا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ججز ٹرانسفرز کیس: ججز کا تبادلہ صدر مملکت کا آئینی اختیار ہے، جسٹس محمد علی مظہر

اپیل کنندگان کا کہنا ہے کہ جب تک کوئی جج حلف نہ اٹھائے، اس کی سینیارٹی کا تعین ممکن نہیں، لہٰذا حلف سے متعلق پہلو کو نظرانداز کرنا ایک سنگین قانونی خامی ہے۔

پانچوں ججز نے سپریم کورٹ کے 19 جون کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی ہے اور اس فیصلے پر حکم امتناع بھی طلب کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ 19 جون کو سپریم کورٹ کے پانچ رکنی آئینی بینچ نے ججز ٹرانسفر کیس میں 2 کے مقابلے میں 3 ججز کی اکثریت سے درخواستیں مسترد کرتے ہوئے ججز کے تبادلوں کو آئینی قرار دیا تھا۔ عدالت نے سینیارٹی سے متعلق معاملہ صدر مملکت کو بھجوانے کا بھی حکم دیا تھا۔

عدالتی فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ جسٹس سرفراز ڈوگر بطور قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اپنی ذمہ داریاں جاری رکھیں گے۔

یہ بھی پڑھیں ججز ٹرانسفر اور سینیارٹی کیس: سپریم کورٹ کا ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو بھی سننے کا فیصلہ

یہ بھی واضح رہے کہ رواں سال 20 فروری کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں ٹرانسفر کیے گئے تین ججز جسٹس سرفراز ڈوگر، جسٹس محمد آصف اور جسٹس خادم حسین سومرو سمیت پانچ ججز نے سینیارٹی کے تعین سے متعلق سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp