مئی میں ہونے والی جھڑپ میں پاکستانی فضائیہ نے ہمارے جہاز تباہ کیے، بھارتی دفاعی اتاشی کا اعتراف

اتوار 29 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

انڈونیشیا میں بھارتی دفاعی اتاشی کیپٹن شیو کمار نے اعتراف کیا ہے کہ مئی میں ہونے والی پاک بھارت فضائی جھڑپ کے دوران بھارتی فضائیہ کے کئی جنگی طیارے پاکستانی فضائیہ کی کارروائی میں تباہ ہوئے۔

یہ اعتراف ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب بھارت نے سرکاری سطح پر طویل عرصے سے اس واقعے کی تفصیلات کو خفیہ رکھا ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں بھارت کے اینٹی ایئرکرافٹ سسٹم ایس 400 کی تباہی پاک بھارت جنگ کا سب سے بڑا واقعہ قرار

کیپٹن شیو کمار نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے تسلیم کیا کہ جی ہاں! بھارتی جنگی طیارے گرے تو تھے، مگر اتنے نہیں جتنے بتائے جا رہے ہیں۔ تاہم انہوں نے ان طیاروں کی درست تعداد بتانے سے گریز کیا اور ایک دفاعی مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہاکہ بھارتی پائلٹس کو اس وقت کی سیاسی قیادت کی جانب سے سخت ہدایات تھیں کہ وہ پاکستان کے فوجی اہداف کو نشانہ نہ بنائیں، جس کے باعث وہ محدود ردعمل کے پابند تھے۔

واضح رہے کہ 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب بھارت نے پاکستان پر میزائل حملہ کیا تھا، جس کے جواب میں پاک فضائیہ نے بھرپور کارروائی کرتے ہوئے دشمن کے جنگی جہاز مار گرائے تھے۔

اس کے بعد 9 مئی کی رات ایک بار پھر بھارت نے پاکستان پر میزائل داغے جس کے جواب میں پاک فضائیہ نے بھارت کے اندر گھس کر کارروائی کی اور کئی اہداف کو نشانہ بنایا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بعد ازاں پریس بریفنگ میں بتایا تھا کہ پاکستان نے بھارت کے 6 جنگی جہاز مار گرائے ہیں جن میں رافیل طیارے بھی شامل تھے۔

بھارتی دفاعی افسر کے اس اعتراف کے بعد بھارت میں سیاسی ہلچل مچ گئی ہے۔ اپوزیشن جماعت کانگریس نے مودی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ بی جے پی سرکار نے قوم سے حقائق چھپائے اور ’آپریشن سندور‘ میں ہونے والے اصل نقصانات کی تفصیلات آج تک نہیں بتائیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت جنگ بندی میں کس ملک نے کیا کردار ادا کیا؟

دفاعی اتاشی کا یہ بیان نہ صرف بھارتی بیانیے کے لیے ایک چیلنج ہے بلکہ پاک فضائیہ کی پیشہ ورانہ مہارت کے عالمی سطح پر اعتراف کے طور پر بھی دیکھا جا رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp