دعا خدیجہ کا تعلق پشاور سے ہے، جنہوں نے صرف مس پاکستان گلوبل 2025 کا تاج ہی نہیں جیتا بلکہ اپنے کاموں سے ایک متاثر کن مثال بھی قائم کی ہے۔ لاہور میں 30 مئی کو یہ اعزاز حاصل کرنے والی دعا نے اپنے پلیٹ فارم کو مثبت تبدیلی لانے کے لیے استعمال کیا ہے۔
انہوں نے اپنی مس پاکستان گلوبل کی درخواست میں شجرکاری کو اپنی وکالت کے طور پر چنا، جس کی ترغیب انہیں سابق وزیراعظم عمران خان کے بلین ٹری سونامی سے ملی، یہ انتخاب ماحول کے تحفظ کے لیے ان کے گہرے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔
مس پاکستان گلوبل کے مقابلے سے پہلے دعا نے اسلام آباد سے فلم اور ڈیجیٹل آرٹ میں بیچلر کی ڈگری مکمل کی، اپنی مصروفیات کے باوجود انہوں نے درخت لگائے، لڑکیوں کی تعلیم کی اہمیت پر ایک مختصر فلم بنائی، اور ایک نفسیاتی انٹرن کے طور پر ڈسلیکسیا اور ڈسگرافیا کے شکار بچوں کی مدد کی۔
ٹائٹل جیتنے کے بعد بھی دعا کا جذبہ کم نہیں ہوا، وہ حمزہ فاؤنڈیشن اور خصوصی بچوں کے مرکز میں فلاحی کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے مزید درخت لگائے ہیں اور پشاور میں فاریسٹ انسٹیٹیوٹ ڈیپارٹمنٹ کے ذریعے جنگلی حیات کے تحفظ میں بھی مدد کی ہے۔
دعا خدیجہ کا سفر خوبصورتی، ذہانت اور معاشرتی ذمہ داری کا حسین امتزاج ہے، وہ خاص طور پر بچیوں کی تعلیم اور ماحولیاتی تحفظ کے شعبوں میں کام کرنے کی خواہاں ہیں، ان کی کہانی ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ اگر ہم پختہ ارادہ کرلیں تو کچھ بھی ناممکن نہیں۔ مزید تفصیلات جانیے مصباح الدین کی اس رپورٹ میں۔