ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس سینٹر اور سابق ٹیسٹ فاسٹ بولر عاقب جاوید نے کہا ہے کہ سابق کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان کو پیغام دے دیا گیا ہے کہ ان سے کیا توقعات ہیں اور وہ انہیں کیسے پورا کرسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عاقب جاوید کا ویمنز کرکٹ اور نوجوان کھلاڑیوں کی تربیت کے لیے اہم اعلان
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عاقب جاوید نے کہا دونوں سینیئر کھلاڑی ہیں اور انہیں بتا دیا گیا ہے کہ اگر ان میں کوئی کمی ہے تو اسے کیسے بہتر بنایا جا سکتا ہے۔
انہوں نےکہا کہ پاکستان کے پاس ٹیسٹ چیمپئن شپ 27-2025 کے نئے سائیکل میں ٹاپ پوزیشن پر آنے کے چانسز موجود ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ جنوبی افریقہ کے رواں برس کے دورہ پاکستان میں چیلنچ درپیش ہوگا تاہم ہمارا مقصد صرف یہ ہے کہ کامیاب ہوا جائے اور ہوم کنڈیشنز کا بھرپور فائدہ اٹھایا جائے۔
’قومی تینوں فارمیٹس میں بہت اچھی نہیں‘
عاقب جاوید نے کہا قومی ٹیم کی تینوں فارمیٹس میں کنڈیشن اچھی نہیں ہے اس لیے ہم کسی بھی سیریز کو لائٹ نہیں لے سکتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو کھلاڑی فٹ نہیں ہیں انہیں بتا دیا ہےکہ کہاں غلطیاں ہوئیں ہیں۔
نسیم شاہ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ وہ پہلے ان فٹ ہوئے تھے لیکن اب وہ باقاعدگی سے بولنگ کروا رہے ہیں اور وسیم جونیئر نے بھی انجری سے صحتیابی پاکر بولنگ شروع کر دی ہے۔
’ایشین کپ میں کوئی ٹیم فیورٹ نہیں‘
ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس سینٹر بتایا کہ جولائی اگست میں 2 ٹی 20 سیریز بنگہ دیش اور ویسٹ کے خلاف ہوں گی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ دونوں سیریز میں مختلف آپشنز کا استعمال کریں گے اور تیز رفتار بولر حارث رؤف بھی دونوں سیریز کے دوران ایکشن میں دکھائی دیں گے۔
ایشیا کپ 2025 کے حوالے سے عاقب جاوید نے کہا کہ اس کا انعقاد رواں سال دبئی میں ہونے کا امکان ہے تاہم اس میں کوئی ٹیم فیورٹ نہیں کیوں کہ تمام ایشیائی ٹیموں کو ہی کنڈیشنز کا علم ہوتا ہے۔