وفاقی حکومت نے چینی کی بڑھتی قیمتوں پر قابو پانے کے لیے ریٹیل قیمت 175 روپے فی کلو تک مقرر کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس فیصلے سے قبل شوگر ملز کے ساتھ ہونے والے حالیہ معاہدے میں ایکس مل قیمت میں 6 روپے اضافے کے ساتھ 165 روپے فی کلو پر اتفاق کیا گیا۔
وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق نے بدھ کے روز میڈیا میں شائع ان خبروں کو گمراہ کن قرار دیا جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ حکومت اور پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کے درمیان مذاکرات کسی نتیجے کے بغیر ختم ہو گئے ہیں۔
وزارت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وفاقی وزیر رانا تنویر حسین کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں واضح معاہدہ طے پایا ہے، جس کے تحت چینی کی ایکس مل قیمت 165 روپے فی کلو مقرر کی گئی ہے، جبکہ ریٹیل قیمت 173 سے 175 روپے فی کلو کے درمیان رکھی جائے گی۔
مزید پڑھیں: یہ کیسا پاکستان ہے جہاں چینی باہر بھیج کر وہی چینی اربوں میں خریدلی جاتی ہے؟ شہباز شریف
حکومت کا یہ قدم اس وقت اٹھایا گیا ہے جب مارکیٹ میں چینی کی قیمت حالیہ دنوں میں 200 روپے فی کلو کے قریب جا پہنچی تھی، اور سابقہ اقدامات کے باوجود قیمتیں قابو میں نہ آ سکی تھیں۔ ریٹیل قیمت کی باضابطہ منظوری وفاقی کابینہ سے متوقع ہے، جس کے بعد اس کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا، جب کہ اس پر عملدرآمد صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہو گی۔
یہ دوسرا موقع ہے جب اسلام آباد نے چینی کی قیمتوں پر مداخلت کی ہے۔ رواں برس مارچ میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے چینی کی ریٹیل قیمت 164 روپے فی کلو مقرر کی تھی، تاہم مارکیٹ میں اس پر عملدرآمد نہ ہو سکا اور قیمتیں 180 روپے فی کلو سے نیچے نہ آئیں۔














