ریاض: جُڑی ہوئی سعودی جڑواں بچیوں یارا اور لارا کی کامیاب علیحدگی، مجموعی تعداد 65 ہو گئی

جمعہ 18 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں جڑواں بچیوں یارا اور لارا کی کامیاب علیحدگی کی سرجری کی گئی۔ یہ آپریشن کنگ عبدالعزیز میڈیکل سٹی میں ہوا، جس کی نگرانی کنگ سلمان ہیومینیٹرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر (KSrelief) کے جنرل سپروائزر اور سعودی جڑواں بچوں کی علیحدگی کے پروگرام کے سربراہ ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ نے کی۔

سعودی پریس ایجنسی کے مطابق ڈاکٹر الربیعہ نے کامیاب آپریشن پر پوری میڈیکل ٹیم کی جانب سے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کیا، جن کی مسلسل سرپرستی اور حمایت کی بدولت یہ پروگرام دنیا بھر میں انسانیت کی خدمت کا ایک روشن نشان بن چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس طبی معاونت نے سعودی میڈیکل ٹیم کو اعلیٰ ترین طبی خدمات فراہم کرنے کے قابل بنایا، جس سے بچوں اور ان کے خاندانوں کی زندگیوں کے معیار میں بہتری آئی ہے، اور مملکت کی عالمی طبی و انسانی خدمات میں پوزیشن مزید مستحکم ہوئی ہے۔

مزید پڑھیں: تین جوڑی جڑواں بھائی حجاج کی خدمت میں سرگرم، منفرد ریکارڈ قائم

ڈاکٹر الربیعہ نے بتایا کہ یہ پیچیدہ آپریشن نو مراحل پر مشتمل تھا، جس میں 38 ماہرین نے حصہ لیا، جن میں بچوں کے سرجنز، اینستھیزیا ماہرین، یورولوجسٹ، پلاسٹک سرجنز، آرتھوپیڈکس، نرسنگ اور ٹیکنیکل عملہ شامل تھا۔ علیحدگی کی یہ کارروائی وزارت نیشنل گارڈ کے تحت کنگ عبداللہ اسپیشلسٹ چلڈرن اسپتال میں انجام دی گئی۔

یارا اور لارا پیدائشی طور پر پیٹ کے نچلے حصے، شرمگاہ، بڑی آنت کے آخری حصے، مثانے اور تولیدی نظام میں جُڑے ہوئے تھیں، اور ان کے کولہے کی ہڈی بھی جزوی طور پر منسلک تھی۔ دونوں کے ہاتھ پاؤں علیحدہ اور فعال تھے۔ ان کی پیدائش 5 نومبر 2024 کو ہوئی تھی اور ان کا مجموعی وزن 10 کلوگرام تھا۔

تفصیلی معائنے اور ماہرین کی مشاورت کے بعد علیحدگی کو ممکن قرار دیا گیا۔ ڈاکٹر الربیعہ نے بتایا کہ یہ پروگرام 35 سال کے دوران 27 ممالک سے 150 کیسز کا جائزہ لے چکا ہے، جن میں سے 65 بچوں کو کامیابی سے علیحدہ کیا گیا ہے۔ یارا اور لارا کی علیحدگی 65واں کامیاب آپریشن ہے، جبکہ اب تک 45 سعودی جڑواں بچوں کا معائنہ کیا گیا ہے، جن میں سے 16 کی علیحدگی کامیابی سے مکمل ہو چکی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

ہم نے اوور ورکنگ کو معمول بنا لیا، 8 گھنٹے کا کام کافی: دیپیکا پڈوکون

27ویں آئینی ترمیم کیخلاف احتجاجاً لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس شمس محمود مرزا بھی مستعفی

عالمی جریدوں نے تسلیم کیا کہ عمران خان اہم فیصلے توہمات کی بنیاد پر کرتے تھے، عطا تارڑ

جازان میں بین الاقوامی کانفرنس LabTech 2025، سائنس اور لیبارٹری ٹیکنالوجی کی دنیا کا مرکز بنے گی

دہشتگرد عناصر مقامی شہری نہیں، سرحد پار سے آتے ہیں، محسن نقوی کا قبائلی عمائدین خطاب

ویڈیو

گیدرنگ: جہاں آرٹ، خوشبو اور ذائقہ ایک ساتھ سانس لیتے ہیں

نکاح کے بعد نادرا کو معلومات کی فراہمی شہریوں کی ذمہ داری ہے یا سرکار کی؟

’سیف اینڈ سیکیور اسلام آباد‘ منصوبہ، اب ہر گھر اور گاڑی کی نگرانی ہوگی

کالم / تجزیہ

افغان طالبان، ان کے تضادات اور پیچیدگیاں

شکریہ سری لنکا!

پاکستان کے پہلے صدر جو ڈکٹیٹر بننے کی خواہش لیے جلاوطن ہوئے