اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا ہے کہ غزہ کے شمالی علاقے میں ایک آپریشن کے دوران اس کے 8 فوجی زخمی ہو گئے ہیں۔
فوجی بیان کے مطابق، 2 فوجیوں کو درمیانے درجے کے زخم آئے ہیں جبکہ 6 فوجی معمولی زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے اس واقعہ کو ’آپریشنل‘ قرار دیا ہے۔ اسرائیلی فوج عام طور پر ’آپریشنل واقعہ‘ کی اصطلاح ان حادثات یا غلطیوں کے لیے استعمال کرتی ہے جو کسی فوجی مشن کے دوران پیش آتے ہیں، لیکن ان کا براہ راست تعلق کسی حملے یا جنگی جھڑپ سے نہیں ہوتا۔
یہ بھی پڑھیے مقبوضہ شمالی غزہ میں اسرائیلی فوجیوں پر حملے، کم از کم 5 ہلاک،14 زخمی، 2 کی حالت تشویشناک
اسرائیلی فوج کے اعداد و شمار کے مطابق، اکتوبر 2023 میں غزہ پر جنگ کے آغاز سے اب تک کم از کم 895 اسرائیلی فوجی ہلاک اور 6,112 زخمی ہو چکے ہیں۔
دوسری جانب، اسرائیل کی طرف سے جاری فوجی مہم میں اب تک غزہ کی پٹی میں 59,500 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ اس جنگ نے غزہ کو تباہ کر دیا ہے، صحت کا نظام مکمل طور پر مفلوج ہو چکا ہے جبکہ شدید غذائی قلت پیدا ہو گئی ہے۔
گزشتہ نومبر میں بین الاقوامی فوجداری عدالت (ICC) نے اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو اور ان کے سابق وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے خلاف جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات میں گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے تھے۔
یہ بھی پڑھیے غزہ، حماس کے حملوں میں 48 گھنٹوں میں 13 اسرائیلی فوجی ہلاک
اس کے علاوہ، اسرائیل کے خلاف بین الاقوامی عدالت انصاف (ICJ) میں نسل کشی (Genocide) کا مقدمہ بھی زیر سماعت ہے، جو غزہ میں جاری جنگ کے حوالے سے دائر کیا گیا ہے۔