راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قائم خصوصی عدالت میں پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ 2 کیس کی سماعت ہوئی، جس میں نیب کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر آفتاب احمد نے بطور گواہ اپنا بیان ریکارڈ کرا دیا۔
یہ بھی پڑھیں: توشہ خانہ ٹو کیس میں بریت کی درخواست: عمران خان، بشریٰ بی بی نے ایڈیشنل جج پر اعتراض اٹھا دیا
خصوصی عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند نے مقدمے کی سماعت کی، جب کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ سماعت کے دوران بشریٰ بی بی کے وکیل ارشد تبریز نے نیب گواہ پر جرح مکمل کرلی، جب کہ عمران خان کے وکیل قوسین مفتی آئندہ سماعت پر جرح کریں گے۔
عدالت نے آئندہ سماعت کے لیے 2 مزید گواہوں کو طلب کرلیا ہے، جن کے بیانات ریکارڈ کیے جائیں گے۔ کیس کی اگلی سماعت 6 اگست کو ہوگی۔
دوسری جانب جیو نیوز کے مطابق عمران خان کو ان کے بیٹوں قاسم اور سلیمان خان سے ایک گھنٹے سے زیادہ فون پر گفتگو کی اجازت دی گئی۔ اس دوران عمران خان نے بتایا کہ گفتگو سے یہ معلوم ہوا کہ ان کے بچوں کے نائیکوپ کارڈز کی معیاد ختم ہو چکی ہے۔
عمران خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ انہوں نے کبھی نہیں کہا کہ ان کے بچے احتجاجی تحریک میں شرکت کے لیے پاکستان آئیں گے، تاہم اگر وہ ملاقات کے لیے آنا چاہیں تو انہیں ضرور آنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان اور بشریٰ بی بی کیخلاف توشہ خانہ 2 کیس میں مزید ایک گواہ کا بیان ریکارڈ
میڈیا رپورٹس کے مطابق عمران خان کو جیل میں اخبارات، ٹی وی اور دیگر سہولیات دوبارہ فراہم کر دی گئی ہیں۔