مون سون 2025: بارشیں، اموات اور بڑھتے خطرات، حل کیا ہے؟

پیر 18 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

راولپنڈی اور گردونواح میں مون سون کی بارشوں کا سلسلہ جاری ہے اور محکمہ موسمیات کے مطابق 18 اور 19 اگست کو مزید تیز بارشیں متوقع ہیں، جبکہ 22 اور 23 اگست کو صبح کے وقت شدید بارشوں کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

ماہرین نے رواں برس مون سون سیزن معمول سے کچھ طویل ہونے کا امکان ظاہر کرتے ہوئے بتایا ہے کہ حالیہ سیزن ستمبر کے آخر تک جاری رہ سکتا ہے۔

ڈی جی محکمہ موسمیات مہر صاحبزادہ خان کے مطابق مون سون کا یہ اسپیل مہینے کے آخر تک جاری رہے گا، تاہم شدید بارشیں 22 اگست تک متوقع ہیں، جن میں راولپنڈی، اسلام آباد، لاہور، فیصل آباد اور دیگر شہروں میں اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں بارشوں اور سیلاب سے تبائی، 344افراد جاں بحق، پنجاب میں مزید بارشوں کی پیشگوئی

انہوں نے پنجاب میں کلاؤڈ برسٹ کے بارے میں گردش کرتی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک غیرمعمولی قدرتی واقعہ ہے جبکہ آج کل معمول سے زیادہ بارش کو کلاؤڈ برسٹ کا نام دیا جا رہا ہے، جس سے وہ اختلاف رکھتے ہیں۔

’ہمارا انفرا اسٹرکچر فوری اربن فلڈنگ کا سبب بن سکتا ہے اور 22 اگست تک ہونے والی بارشوں کے دوران بھی یہ خدشہ لاحق ہے، تاہم اس کے بعد بارشیں تو ہوں گی لیکن اتنی شدید نہیں ہوں گی، اور اس پیش گوئی کے پیش نظر شہریوں کو بروقت احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔‘

اربن پلانر محمد توحید نے انفرا اسٹرکچر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ شہری ڈیزائن اورڈرینج نظام قدیم اورناقص ہیں، جس کی وجہ سے بارش کے پانی کا مناسب نکاس ممکن نہیں ہو پاتا اور شہری علاقوں میں غیر منصوبہ بند تعمیرات بھی فلڈنگ کے خطرے کو بڑھا رہی ہیں۔

مزید پڑھیں: 14 سے 23 اگست تک مون بارشوں کا نیا اسپیل، سیلاب و اربن فلڈنگ کے خدشات

’مستقبل میں اربن فلڈنگ کو کم کرنا ہے تو شہر کی جامع منصوبہ بندی، جدید ڈرینج سسٹمز اورنالوں کی بروقت صفائی ناگزیر ہے۔‘

این ڈی ایم اے کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، 26 جون سے 16 اگست 2025 تک ملک بھر میں مون سون بارشوں اور سیلاب سے 582 افراد جاں بحق ہوئے ہیں، جن میں 383 خیبر پختونخوا، 164 پنجاب، 28 سندھ، 20 بلوچستان، 28 گلگت بلتستان، 14 آزاد کشمیر اور 8 اسلام آباد سے تعلق رکھتے ہیں۔

سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ خیبر پختونخوا رہا، جہاں بونیر، سوات اور مانسہرہ اضلاع میں شدید بارشوں اورسیلابی ریلوں سے سینکڑوں افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیں:خیبرپختونخوا سیلاب: پاک فوج کا ایک دن کا راشن، تنخواہ متاثرین کے لیے وقف

اس دوران مالی نقصان بھی بھاری ہوا ہے، این ڈی ایم  کے مطابق ملک بھر میں 26 جون سے 16 اگست کے دوران 61 پل، 49 سڑکیں، 80 مکانات اور 60 مویشی ہلاک ہوئے ہیں، اور ماہرین کے مطابق مون سون 2025 گزشتہ برسوں کے مقابلے میں زیادہ شدید اور غیر متوقع رہا ہے، جس کی وجہ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث امڈتے سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ اورگلیشیئرجھیلوں کے پھٹنے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ مستقبل میں نقصانات سے بچنے کے لیے حکومت کو ہنگامی بنیادوں پرفلڈ مینجمنٹ سسٹم کو مضبوط بنانا ہوگا، دریاؤں کے کنارے حفاظتی بند، ڈرینج سسٹم کی بہتری اور نالوں کی صفائی لازمی ہے۔

 شہری علاقوں میں غیر قانونی تعمیرات روکنا اور پانی کے نکاس کا مؤثر انتظام بھی ضروری ہے، اور کلائمیٹ ایکسپرٹس کے مطابق بدلتے موسمی حالات کے باعث مون سون مزید غیر متوقع ہو رہا ہے، اس لیے مقامی حکومتوں اور شہریوں کو مشترکہ حکمت عملی اپنانا ہوگی اور کمیونٹی آگاہی پروگرام شروع کرنے چاہئیں تاکہ جانی ومالی نقصان کم سے کم ہو۔

کلائمیٹ ایکسپرٹ محمد عثمان نے رہائشیوں کے لیے ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا جیسے متاثرہ علاقوں میں رہائش پذیر افراد کو بارش اور سیلاب کے دوران اونچی جگہوں پر منتقل ہوتے ہوئے پانی کے قریب رہنے سے گریز کرنا چاہیے۔

مزید پڑھیں:خیبرپختونخوا: سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے جانے والا سرکاری ہیلی کاپٹر تباہ، 5 افراد شہید

’ایمرجنسی کٹس تیار رکھنی چاہیے، اور مقامی انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ وارننگز پر فوری عمل کرنا چاہیے، کمیونٹی کے اندر بچاؤ کے پروگرام اور آگاہی کیمپ عوام کے تحفظ میں بہت مددگار ثابت ہوتے ہیں۔‘

واضح رہے کہ حکومت نے این ڈی ایم اے اور صوبائی ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹیز کے ذریعے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں شروع کی ہیں، جن میں ریسکیوآپریشنز، طبی امداد، پناہ گزین کیمپوں کا قیام اور سڑکوں کی بحالی شامل ہے، اور وزیراعظم نے چیئرمین این ڈی ایم اے کو 9 اضلاع میں امدادی کارروائیاں تیزکرنے کی ہدایت کی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp