وزیرِ اعظم کا خیبرپختونخوا کے سیلاب متاثرین کے لیے وفاقی کابینہ کی ایک ماہ کی تنخواہ عطیہ کرنے کا اعلان

پیر 18 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسلام آباد میں وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت اعلیٰ سطح اجلاس منعقد ہوا، جس میں خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں طوفانی بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ افراد کی مدد اور بحالی کے امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں وفاقی وزراء، چیئرمین این ڈی ایم اے اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

وزیرِ اعظم نے خیبر پختونخوا کے متاثرین کے لیے وفاقی کابینہ کی ایک ماہ کی تنخواہ عطیہ کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں وفاقی یا صوبائی حکومت کی تفریق نہیں ہونی چاہیے، بلکہ متاثرہ پاکستانیوں کی مدد کو اولین ترجیح دینا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ یہ وقت سیاست کا نہیں بلکہ خدمت اور عوام کے دکھوں پر مرہم رکھنے کا ہے۔

مزید پڑھیں: بلوچستان حکومت نے گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا کے سیلاب متاثرین کے لیے امدادی سامان روانہ کردیا

وزیرِ اعظم نے ہدایت دی کہ متاثرہ علاقوں میں امدادی اشیاء کی تقسیم اور بحالی کے آپریشن کی براہ راست نگرانی وفاقی وزراء خود کریں۔ وزیرِ امور کشمیر و گلگت بلتستان کو مجموعی ریلیف آپریشن کی نگرانی کی ذمہ داری سونپی گئی، جبکہ وزیرِ مواصلات اور چیئرمین این ایچ اے کو ہدایت دی گئی کہ سڑکوں اور پلوں کی بحالی میں کسی صوبائی یا قومی تخصیص کے بغیر راستے کھولنے کو پہلی ترجیح بنایا جائے۔

وزیرِ بجلی کو متاثرہ علاقوں کا دورہ کر کے فوری طور پر بجلی کا نظام بحال کرنے کی ہدایت کی گئی، جبکہ وزارتِ صحت کو میڈیکل ٹیمیں اور ادویات فراہم کرنے کے لیے کہا گیا۔

مزید پڑھیں: خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں سیلاب متاثرین کے لیے وزیراعلیٰ کا اہم اعلان

اجلاس کو بتایا گیا کہ اب تک 456 ریلیف کیمپس قائم اور 400 سے زائد ریسکیو آپریشن مکمل کیے جاچکے ہیں۔ این ڈی ایم اے نے خیمے، راشن، ادویات اور میڈیکل ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں پہنچا دی ہیں۔

محتاط اندازے کے مطابق 126 ملین روپے سے زائد کا نقصان ہوچکا ہے۔ اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ ستمبر کے دوسرے ہفتے تک مون سون کا سلسلہ جاری رہے گا اور مزید 2 اسپیل متوقع ہیں۔

وزیرِ اعظم نے این ڈی ایم اے کو فوری طور پر نقصانات کی حتمی رپورٹ اور امدادی اشیاء کی تقسیم کا جامع لائحہ عمل پیش کرنے کی ہدایت دی، جبکہ وزارتِ خزانہ کو ضروری وسائل فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

مزید پڑھیں: کیا علی امین کی حکومت وفاق کے بغیر سیلاب متاثرین کا ازالہ کر سکے گی؟

انہوں نے کہا کہ جب تک متاثرہ علاقوں میں آخری شخص کو مدد نہیں پہنچتی اور بنیادی انفراسٹرکچر بحال نہیں ہوتا، متعلقہ وفاقی وزراء متاثرہ علاقوں میں موجود رہیں گے۔ اجلاس کے اختتام پر وزیرِ اعظم اور شرکاء نے جاں بحق افراد کے ایصالِ ثواب اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp