روس کے مغربی علاقے میں واقع کرسک جوہری بجلی گھر میں اس وقت آگ بھڑک اُٹھی جب روسی فوج نے اتوار کو ایک یوکرینی ڈرون مار گرایا، تاہم فائر بریگیڈ نے blaze پر قابو پا لیا اور کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
یہ بھی پڑھیں:پینٹاگون نے یوکرین کو روسی سرزمین پر حملوں سے روک دیا، وال اسٹریٹ جرنل
پلانٹ انتظامیہ کے مطابق ڈرون گرنے کے بعد دھماکہ ہوا جس سے آگ لگی لیکن عملے نے بروقت کارروائی کرکے شعلوں کو بجھا دیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ کرسک نیوکلیئر پاور پلانٹ اور ارد گرد کے علاقے میں تابکاری کی سطح معمول کے مطابق ہے اور کسی قسم کا خطرہ نہیں ہے۔

ڈرون حملے کے نتیجے میں پلانٹ کی پیداواری صلاحیت جزوی طور پر کم ہوئی تاہم صورتحال قابو میں ہے۔ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی نے بارہا خبردار کیا ہے کہ جنگ زدہ علاقوں میں جوہری تنصیبات کے قریب لڑائی شدید خطرات کو جنم دے سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:روس کا یوکرین پر سب سے بڑا فضائی حملہ، 574 ڈرون اور 40 میزائل داغے دیے
کرسک کا یہ پلانٹ روس-یوکرین سرحد کے قریب واقع ہے اور شہر کی آبادی لگ بھگ 4 لاکھ 40 ہزار ہے۔

روس فروری 2022 میں یوکرین پر حملے کے بعد اب تک ملک کے تقریباً پانچویں حصے پر قابض ہے، جن میں 2014 میں ضم کیا گیا کرائمیا بھی شامل ہے، جبکہ جنگ کے نتیجے میں لاکھوں افراد بے گھر، ہزاروں ہلاک اور کئی شہر و دیہات تباہ ہو چکے ہیں۔













