لبنان حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کا منصوبہ 31 اگست کو پیش کرے گا، امریکی ایلچی کا دعویٰ

بدھ 27 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکی ایلچی تھامس بیراک نے دعویٰ کیا ہے کہ لبنان اتوار (31 اگست) کو ایک منصوبہ پیش کرے گا جس کا مقصد حزب اللہ کو ہتھیار ڈالنے پر آمادہ کرنا ہے۔ اس کے بدلے میں اسرائیل سے توقع کی جا رہی ہے کہ وہ جنوبی لبنان سے اپنی فوج کی واپسی کے لیے ایک فریم ورک پیش کرے گا۔

لبنانی حکومت کا مؤقف

بیراک کے مطابق یہ منصوبہ فوجی دباؤ یا طاقت کے استعمال پر مبنی نہیں ہوگا بلکہ حزب اللہ کو قائل کرنے کی حکمت عملی اپنائی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیے لبنان حزب اللہ کو ملک بدر کرے ورنہ غزہ جیسے حالات کے لیے تیار رہے، اسرائیلی وزیراعظم

اس میں ایران سے مالی معاونت حاصل کرنے والے حزب اللہ کے جنگجوؤں پر پڑنے والے معاشی اثرات کو بھی شامل کیا جائے گا۔

لبنانی وزیرِاعظم نواف سلام نے کہا ہے کہ ملک نے ایک ناگزیر راستہ اختیار کر لیا ہے تاکہ تمام ہتھیار ریاستی کنٹرول میں آجائیں۔ فوج کو اگلے ہفتے تک ایک جامع منصوبہ پیش کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

امریکی ایلچی تھامس بیراک

اسرائیل کا ردِعمل

اسرائیل نے عندیہ دیا ہے کہ اگر لبنانی فوج حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے میں پیش قدمی کرتی ہے تو وہ جنوبی لبنان سے اپنی فوجی موجودگی کم کرنے پر تیار ہے۔

بیراک نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو سے ملاقات کے بعد اسے ایک ’تاریخی پیش رفت‘ قرار دیا اور کہا:

’اسرائیل نے اب کہہ دیا ہے کہ وہ لبنان پر قبضہ نہیں کرنا چاہتا۔ وہ واپس جانے پر راضی ہے، لیکن شرط یہ ہے کہ حزب اللہ کے ہتھیار ڈالنے کا عملی منصوبہ سامنے آئے۔‘

یہ بھی پڑھیے لبنانی کابینہ کا حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کا عزم، شیعہ وزرا کا واک آؤٹ

حزب اللہ کا ردِعمل

حزب اللہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے ایک خطاب میں حکومت کے اس فیصلے کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔

اُنہوں نے کہا کہ قومی دفاعی حکمتِ عملی پر بات چیت اُس وقت ہی ہوگی جب اسرائیل مکمل طور پر 27 نومبر کو ہونے والے جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد کرے۔

قاسم کے مطابق:

’پہلے وہ معاہدے پر عمل کریں، اس کے بعد ہم دفاعی حکمت عملی پر بات کریں گے۔‘

حزب اللہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم

اقتصادی پہلو

حزب اللہ گزشتہ سال اسرائیل کے ساتھ جنگ میں شدید کمزور ہوئی، جس میں اس کے کئی اعلیٰ کمانڈر مارے گئے۔

امریکی ایلچی نے کہا کہ حزب اللہ کے تقریباً 40 ہزار جنگجو ایران کی فنڈنگ پر انحصار کرتے ہیں، اس لیے اُنہیں غیر مسلح کرنے کے ساتھ ساتھ متبادل روزگار کی فراہمی ضروری ہے۔

بیراک نے بتایا کہ قطر اور سعودی عرب سمیت خلیجی ممالک لبنان کی معیشت، خصوصاً جنوبی علاقے میں سرمایہ کاری کے لیے تیار ہیں تاکہ حزب اللہ کے پیروکاروں کے لیے نئے معاشی مواقع پیدا کیے جا سکیں۔

اس مقصد کے لیے ایک اقتصادی فورم بنانے کی بات ہو رہی ہے، جسے امریکا، لبنان اور خلیجی ممالک مل کر سپورٹ کریں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

ٹرمپ نے ٹک ٹاک کے فروخت کی منظوری دے دی، امریکا میں نئی کمپنی بنے گی

لائیووزیراعظم شہباز شریف اور امریکی صدر ٹرمپ کے درمیان اہم ملاقات جاری، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک ہیں

آئندہ سیاسی گفتگو نہ کریں، آئی سی سی نے بھارتی کپتان سوریا کمار یادو کو خبردار کردیا

بھارت نے شیخ حسینہ کی میزبانی کرکے بنگلہ دیش سے تعلقات خراب کیے، محمد یونس

کرایوں میں سالانہ اضافہ معطل، سعودی ولی عہد کی ہدایت پر بڑا اقدام

ویڈیو

لائیووزیراعظم شہباز شریف اور امریکی صدر ٹرمپ کے درمیان اہم ملاقات جاری، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک ہیں

سیلاب متاثرین کی مالی مدد کے نظام کا فیصلہ وفاق کرے گا صوبے نہ کودیں، بی آئی ایس پی چیئرپرسن روبینہ خالد

کوئٹہ: ’آرٹسٹ کیفے تخلیق، مکالمے اور ثقافت کا نیا مرکز

کالم / تجزیہ

بگرام کا ٹرکٖ

مریم نواز یا علی امین گنڈا پور

پاکستان کی بڑی آبادی کو چھوٹی سوچ کے ساتھ ترقی نہیں دی جا سکتی