ای-کامرس کے لیے نیا ٹیکس نظام متعارف، ہر ڈیجیٹل ٹرانزیکشن پر ٹیکس لازمی

بدھ 3 ستمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی بورڈ آف ریونیو نے اعلان کیا ہے کہ یکم جولائی 2025 سے آن لائن مارکیٹ پلیسز اور کوریئر سروسز کسی بھی غیر رجسٹرڈ سیلر کو اپنی خدمات فراہم نہیں کر سکیں گی۔

ایف بی آر کی جانب سے جاری نئے انکم ٹیکس سرکلر میں وضاحت کی گئی ہے کہ ہر سیلر کے لیے انکم ٹیکس میں رجسٹریشن لازمی ہوگی۔

اس کے ساتھ ہی آن لائن مارکیٹ پلیس اور کوریئر سروسز پر یہ پابندی عائد کی گئی ہے کہ وہ صرف رجسٹرڈ سیلرز کو اپنی سہولیات فراہم کریں۔

یہ بھی پڑھیں: کیا پاکستان میں چینی ای کامرس پلیٹ فارم ٹیمو پر پابندی لگے گی؟

مزید برآں، آن لائن مارکیٹ پلیسز پر لازم ہوگا کہ وہ اپنے پلیٹ فارم استعمال کرنے والے وینڈرز کی تفصیلات ایف بی آر کو جمع کرائیں۔

ایف بی آر کے مطابق پاکستان کی ریٹیل مارکیٹ میں بدلتے رجحانات اور بڑی تعداد میں غیر رجسٹرڈ آن لائن سیلرز کے موجود ہونے کی وجہ سے یہ نیا فریم ورک تیار کیا گیا ہے۔

جس کے تحت سیلرز کو نیشنل ٹیکس نمبر فراہم کیا جائے گا اور ہر ڈیجیٹل ٹرانزیکشن پر ٹیکس وصولی کو یقینی بنایا جائے گا۔

مزید پڑھیں: آن لائن خرید و فروخت پاکستانی معیشت کے لیے کس طرح کار آمد ہو سکتی ہے؟

ای کامرس پر ٹیکس کے لیے انکم ٹیکس آرڈیننس میں نیا سیکشن 6A شامل کیا گیا ہے، جس کے مطابق آن لائن پلیٹ فارم یا ویب سائٹ کے ذریعے حاصل ہونے والی ہر ادائیگی پر ٹیکس لاگو ہوگا۔

اس مقصد کے لیے سیکشن 153(2A)  میں تبدیلی کی گئی ہے، جس کے تحت بینک، مالیاتی ادارے، ایکسچینج ڈیلرز، پیمنٹ گیٹ ویز اور کیش آن ڈلیوری میں شامل کوریئرز کو ودہولڈنگ ٹیکس جمع کرانے کا پابند بنایا گیا ہے۔

آن لائن ادائیگیوں پر 1 فیصد اور کیش آن ڈیلیوری پر 2 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس وصول کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: وائس آف کسٹمرز۔۔۔ “کوالٹی اور رنگ ملاحظہ فرمائیں”۔

ایف بی آر نے واضح کیا ہے کہ ڈیجیٹل ادائیگیوں پر کم شرح ٹیکس رکھنے کا مقصد ملک کو کیش لیس اکانومی کی جانب منتقل کرنا ہے۔

اس اسکیم کے تحت وصول کیا گیا ٹیکس سیلرز کی ای کامرس آمدنی، مقامی اور برآمدات دونوں، پر فائنل ٹیکس تصور ہوگا۔ البتہ سیکشن 154 اور 154A  کے تحت کی جانے والی کٹوتیاں اس دائرے میں شامل نہیں ہوں گی۔

مزید یہ کہ پیمنٹ انٹرمیڈیری اور کوریئرز پر لازم ہے کہ وہ ہر سیلر کے نام پر ٹیکس وصول کریں، اسے ماہانہ بنیاد پر خزانے میں جمع کرائیں اور مقررہ ودہولڈنگ اسٹیٹمنٹس بھی جمع کروائیں۔ عدم تعمیل کی صورت میں آن لائن مارکیٹ پلیسز اور کوریئر کمپنیوں پر جرمانے عائد کیے جائیں گے۔

مزید پڑھیں: آن لائن لوکل برانڈز خواتین میں کیوں مشہور ہو رہے ہیں؟

ایف بی آر نے وضاحت کی ہے کہ آن لائن ادائیگی کی صورت میں متعلقہ بینک کو ٹیکس وصولی کا ذمہ دار بنایا گیا ہے۔

کیش آن ڈلیوری پر ادائیگی کی صورت میں کوریئر سروس ٹیکس جمع کرانے اور دیگر قانونی ذمہ داریوں کی پابند ہوگی۔

اگر سامان آن لائن مارکیٹ پلیس کے ذریعے بیچا جائے اور ادائیگی آن لائن ہو تو اس صورت میں آن لائن مارکیٹ پلیسز کا بینک یا مالیاتی ادارہ ٹیکس وصول کرنے کا ذمہ دار ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

ٹرمپ نے ٹک ٹاک کے فروخت کی منظوری دے دی، امریکا میں نئی کمپنی بنے گی

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

آئندہ سیاسی گفتگو نہ کریں، آئی سی سی نے بھارتی کپتان سوریا کمار یادو کو خبردار کردیا

بھارت نے شیخ حسینہ کی میزبانی کرکے بنگلہ دیش سے تعلقات خراب کیے، محمد یونس

کرایوں میں سالانہ اضافہ معطل، سعودی ولی عہد کی ہدایت پر بڑا اقدام

ویڈیو

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

سیلاب متاثرین کی مالی مدد کے نظام کا فیصلہ وفاق کرے گا صوبے نہ کودیں، بی آئی ایس پی چیئرپرسن روبینہ خالد

کوئٹہ: ’آرٹسٹ کیفے تخلیق، مکالمے اور ثقافت کا نیا مرکز

کالم / تجزیہ

بگرام کا ٹرکٖ

مریم نواز یا علی امین گنڈا پور

پاکستان کی بڑی آبادی کو چھوٹی سوچ کے ساتھ ترقی نہیں دی جا سکتی