پاکستان کا شمالی علاقہ گلگت بلتستان پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت تیزی سے ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ قدرتی وسائل اور جغرافیائی محلِ وقوع کے باعث جی بی خطے کا تجارتی مرکز بننے کی صلاحیت رکھتا ہے اور اب یہ خواب حقیقت میں ڈھلتا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان، چین، افغان وزرائے خارجہ کا اجلاس، سی پیک کو افغانستان تک توسیع دینے پر اتفاق
گلگت بلتستان میں سی پیک کے تحت تعمیر ہونے والی شاہراہیں، سرنگیں اور توانائی کے منصوبے نہ صرف مقامی سطح پر روابط اور سہولتوں کو بہتر بنارہے ہیں بلکہ اس خطے کو عالمی منڈیوں سے جوڑنے کا ذریعہ بھی بن رہے ہیں۔ ان منصوبوں نے سیاحت کو فروغ دیا ہے، مقامی کاروبار کو تقویت بخشی ہے اور نوجوانوں کے لیے روزگار کے نئے دروازے کھولے ہیں۔
ماہرین کے مطابق گلگت بلتستان اپنی جغرافیائی اہمیت اور وسائل کے باعث پاکستان کی اقتصادی ترقی کا اسٹریٹجک مرکز بن سکتا ہے۔ سی پیک نے خطے کے لیے خوشحالی کی نئی راہیں کھول دی ہیں اور یہ خطہ اب ایک ابھرتی ہوئی اقتصادی قوت کے طور پر سامنے آ رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف کا گلگت بلتستان میں انفراسٹرکچر کی بحالی کے لیے 4 ارب روپے کے فنڈز کا اعلان
گلگت بلتستان میں جاری ترقیاتی عمل نہ صرف پاکستان کی پائیدار نمو کو یقینی بنا رہا ہے بلکہ وسطی اور جنوبی ایشیا کے درمیان علاقائی انضمام اور تجارتی ربط کو بھی مزید مضبوط کر رہا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق جی بی پاکستان کی عالمی تجارتی امنگوں کا گیٹ وے ہے اور سی پیک کے ذریعے یہ خطہ ملک کے روشن مستقبل کی ضمانت بن رہا ہے۔