سیلابی صورتحال: تریمو، پنجند، بلوکی،سدھنائی، گنڈا سنگھ والا، سلیمانکی اور ہیڈ اسلام پر شدید طغیانی

پیر 8 ستمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیراعظم شہباز شریف نے نیشنل ڈیزاسٹر منجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کو سیلاب زدہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں تیز کرنے اور لاپتا افراد کی تلاش کے عمل کو تیز کرنے پر زور دیا ہے۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت ملک میں سیلابی صورتحال اور جاری ریسکیو و امدادی اقدامات کا جائزہ اجلاس ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: سیلاب: پنجاب میں چاول کی فصل کس قدر متاثر ہوئی؟

اجلاس میں چیئرمین این ڈی ایم اے نے وزیراعظم کو دریاؤں میں طغیانی، سیلابی ریلوں کی صورتحال اور متاثرہ شہریوں کے لیے جاری امدادی کارروائیوں پر تفصیلی بریفنگ دی۔

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ این ڈی ایم اے امدادی کارروائیوں کو مزید تیز کرے اور بڑھتی ہوئی طغیانی کے پیش نظر ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے مکمل تیاری رکھے۔

 انہوں نے دریاؤں کے کنارے آباد آبادیوں اور خطرے سے دوچار علاقوں میں پیشگی اطلاع اور بروقت انخلاء کو یقینی بنانے کی بھی ہدایت دی۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب کا پاکستان کے سیلاب متاثرین کے لیے اظہارِ اخوت، امدادی سامان کے 5 ٹرک پہنچ گئے

وزیراعظم نے صوبائی حکومتوں اور صوبائی ڈزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیوں کے ساتھ مکمل تعاون برقرار رکھنے اور سیلاب میں لاپتا افراد کی تلاش کے عمل کو تیز کرنے پر زور دیا۔

اجلاس میں وزیراعظم کو سیلاب سے بے گھر ہونے والے افراد اور جاری ریسکیو آپریشنز کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ دریائے چناب، راوی اور ستلج میں تریمو بیراج، پنجند بیراج، ہیڈ بلوکی، ہیڈ سدھنائی، گنڈا سنگھ والا، ہیڈ سلیمانکی اور ہیڈ اسلام پر شدید طغیانی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر داخلہ محسن نقوی کی سیلاب متاثرین کے لیے امریکی تعاون کی تعریف

این ڈی ایم اے حکام نے وزیراعظم کو آگاہ کیا کہ سیلاب متاثرہ علاقوں کے لیے امدادی سامان کے قافلے تسلسل کے ساتھ روانہ کیے جارہے ہیں۔

پنجاب اور سندھ میں دریاؤں میں بلند سطح کے پانی نے تباہی مچا دی ہے۔ ملتان کے جلال پور پیروالا میں مقامی بند ٹوٹنے سے درجنوں بستیاں ڈوب گئیں اور مکین گھروں کی چھتوں پر پناہ لینے پر مجبور ہوگئے۔

ضلعی انتظامیہ نے جلال پور پیروالا اور شجاع آباد میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے شہر خالی کرنے کے احکامات جاری کردیے ہیں جبکہ سیلاب کے باعث صورتحال خراب ہونے کے بعد پاک فوج کو مدد کے لیے طلب کر لیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: سندھ میں ممکنہ سیلابی صورت حال سے نمٹنے کے لیے ادارے الرٹ رہیں، صدر مملکت آصف زرداری کی ہدایت

پنجاب میں سیلاب، وزیر اعلیٰ مریم نواز کی جانب سے بڑے ریلیف پیکج کا اعلان متوقع

صوبائی وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پنجاب اس وقت شدید سیلابی صورتحال سے دوچار ہے، جس سے جنوبی پنجاب کے عوام سب سے زیادہ متاثر ہیں، اس ضمن میں وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز جلد ایک بڑے ریلیف پیکج کا اعلان کریں گی۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے بتایا کہ مون سون کا سلسلہ 4 ماہ سے تھمنے کا نام نہیں لے رہا اور دریاؤں کے ساتھ ساتھ اربن فلڈنگ نے بھی عوام کو مشکلات میں ڈال دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب کے سیلاب متاثرین کو کتنے لاکھ روپے دیے جائیں گے؟ ریلیف کمشنر نے بتا دیا

’پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا ریسکیو آپریشن جاری ہے جس میں 4335 موضع جات متاثر ہوئے، 42 لاکھ افراد متاثر اور 21 لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا، جبکہ 15 لاکھ مویشی بھی دوسری جگہ منتقل کیے گئے۔‘

صوبائی وزیر اطلاعات کے مطابق 18 لاکھ ایکڑ زرعی اراضی زیرِ آب آگئی اور 1543 مویشی ہلاک ہوئے، انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ مریم نواز رات گئے تک جلال پور میں ریسکیو آپریشن کی نگرانی کرتی رہیں جبکہ ملتان اور دیگر علاقوں میں ہزاروں افراد کو ڈرونز اور دیگر ذرائع سے ریسکیو کیا گیا۔

مزید پڑھیں: سیلاب: پنجاب میں چاول کی فصل کس قدر متاثر ہوئی؟

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں پینے کے صاف پانی کی قلت ایک سنگین مسئلہ ہے جبکہ ڈینگی بھی پھیلنے کا خدشہ ہے، ان کا کہنا تھا کہ سیلاب کے بعد اسٹرکچرل اور لیگل ریفارمز ناگزیر ہیں اور مریم نواز اس حوالے سے منصوبہ بندی کر رہی ہیں۔

انہوں نے بھارتی پنجاب میں ہونے والے نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سنہرا پنجاب جو پورے بھارت کو کھلاتا ہے، وہاں بھی زبردست تباہی آئی ہے، ہم ان سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں آپ کو کس قسم کی مدد چاہیے؟

گجرات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ سیوریج کے نام پر اربوں روپے خرچ کرنے کے باوجود وہاں کوئی نظام موجود نہیں، اگر 2 بار وزیر اعلیٰ اور اسپیکر بننے کے باوجود گجرات کا سیوریج سسٹم نہ بن سکا تو انہیں شرم آنی چاہیے۔

عظمیٰ بخاری نے اعلان کیا کہ ن لیگ گجرات میں 16 ارب روپے سے زائد لاگت کا سیوریج منصوبہ مکمل کرے گی۔

مزید پڑھیں: تباہ کن بارشیں اور سیلاب، اقوام متحدہ کا پاکستان میں غذائی بحران اور مہنگائی کا انتباہ

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کسی سے بلیک میل نہیں ہوتیں، گندم ذخیرہ اندوزی کی اجازت نہیں دی جائے گی، جو گندم پکڑی جائے گی اسے مارکیٹ میں لا کر قیمتیں کم کی جائیں گی، ان کا کہنا تھا کہ روٹی کی قیمت میں اضافہ پر وزیر اعلیٰ کا رد عمل ’زیرو ٹالرنس‘ پر مبنی ہے۔

سیاسی معاملات پر بات کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ سیلاب اور ریلیف کے بجائے جیل اور اڈیالہ کی بات کی جارہی ہے،علیمہ خان کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مکافاتِ عمل بہت خوفناک چیز ہے۔

سیلاب بحالی پیکج کا اعلان

سیلاب متاثرین کو ریلیف پیکج دینے سلسلے میں ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید کی زیر صدارت پی ڈی ایم اے ہیڈ آفس لاہور میں اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات اور متاثرین کو امداد فراہم کرنے کے فریم ورک کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں سیکرٹری داخلہ پنجاب ڈاکٹر احمد جاوید قاضی، ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا سمیت محکمہ آبپاشی، زراعت، لوکل گورنمنٹ، سی اینڈ ڈبلیو، اربن یونٹ اور دیگر محکموں کے افسران نے شرکت کی۔

ریلیف کمشنر نبیل جاوید نے بتایا کہ متاثرہ علاقوں میں 12 ستمبر سے جامع سروے شروع کیا جائے گا جس میں اربن یونٹ، پاک فوج، ریونیو فیلڈ اسٹاف، زراعت اور لائیو اسٹاک محکموں کے نمائندے شریک ہوں گے۔ اس سروے میں جانی نقصان، فصلوں کی تباہی، متاثرہ مکانات اور لائیو اسٹاک کے نقصانات کا مکمل ڈیٹا اکٹھا کیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ اب تک صوبے کے 4 ہزار 155 موضع جات میں 41 لاکھ 51 ہزار افراد متاثر ہوئے ہیں۔ سیلاب میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کو فی کس 10 لاکھ روپے امداد فراہم کی جا رہی ہے جبکہ تباہ شدہ پکے اور کچے گھروں کے مالکان کو بھی مالی امداد دی جائے گی۔

ریلیف کمشنر نے مزید کہا کہ سیلاب متاثرین کی فصلوں کے لیے فی ایکڑ کے حساب سے امداد دی جائے گی اور ہلاک ہونے والے مویشیوں کے مالکان کو بھی معاوضہ فراہم کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیے: ممکنہ سیلابی صورت حال سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں، وزیراعلیٰ سندھ

پنجاب کے دریاؤں میں سیلابی صورتحال برقرار ہے اور مختلف مقامات پر اونچے اور انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کی اطلاع دی گئی ہے۔ ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق دریائے ستلج گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پانی کا بہاؤ 3 لاکھ 19 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے، جہاں انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ دریائے ستلج سلیمانکی کے مقام پر بھی اونچے درجے کا سیلاب ہے اور پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 35 ہزار کیوسک ہے۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق دریائے چناب مرالہ پر پانی کا بہاؤ 84 ہزار کیوسک ہے، جبکہ خانکی اور قادرآباد کے مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب اور بہاؤ 1 لاکھ 47 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔ ہیڈ تریموں پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے اور پانی کا بہاؤ 5 لاکھ 43 ہزار کیوسک تک پہنچ گیا ہے۔

دریائے راوی کے جسڑ کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے جہاں پانی کا بہاؤ 45 ہزار کیوسک ہے، جبکہ شاہدرہ پر بہاؤ 90 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے جو اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ اسی طرح بلوکی ہیڈ ورکس پر بھی انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے اور پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 39 ہزار کیوسک ہے۔ ہیڈ سدھنائی پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 23 ہزار کیوسک ہے اور وہاں اونچے درجے کا سیلاب موجود ہے۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے خبردار کیا ہے کہ 9 ستمبر تک دریائے راوی، ستلج اور چناب میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بالائی علاقوں میں بارشوں کے باعث دریاؤں کے بہاؤ میں غیر معمولی اضافہ ہو سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر تمام متعلقہ محکمے الرٹ ہیں اور شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔

جھنگ میں دریائے چناب کا دوسرا ریلا داخل ہونے سے 300 سے زیادہ دیہات متاثر اور تقریباً 2 لاکھ 81 ہزار ایکڑ پر کھڑی فصلیں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں۔ مظفرگڑھ کے علاقے عظمت پور میں بھی بند ٹوٹنے سے ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونا پڑا۔

ادھر بہاولپور میں دریائے ستلج میں اونچے درجے کا سیلاب داخل ہوچکا ہے۔ پانی ناردرن بائی پاس کے قریب پہنچ کر بستیوں میں داخل ہوگیا۔ دریائے ستلج میں پانی کا بہاؤ 3 لاکھ 19 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا جبکہ ہیڈ سلیمانکی پر اونچے اور ہیڈ اسلام پر درمیانے درجے کا سیلاب موجود ہے۔

یہ بھی پڑھیے: چناب و ستلج میں اونچے درجے کا سیلاب، پنجاب میں شدید بارشوں کا الرٹ جاری

پنجاب میں تباہی پھیلانے کے بعد سیلابی ریلے سندھ کی جانب بڑھ گئے ہیں۔ گڈو بیراج پر درمیانے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے جہاں پانی کا بہاؤ 4 لاکھ کیوسک سے تجاوز کرگیا۔ راجن پور میں دریائے سندھ کے کچے کے علاقے تیزی سے زیر آب آرہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

اسلام آباد پولیس جنید اکبر اور دیگر کی گرفتاری کے لیے کے پی ہاؤس پہنچ گئی

ہندو برادری کے افراد کو داخلے سے روکنے کی بات درست نہیں، پاکستان نے بھارتی پروپیگنڈا مسترد کردیا

کوئی چھوٹا بڑا نہیں ہوتا، ہم سب انسان ہیں، امیتابھ بچن نے ایسا کیوں کہا؟

پارلیمنٹ ہاؤس سے سی ڈی اے اسٹاف کو بیدخل کرنے کی خبریں بے بنیاد ہیں، ترجمان قومی اسمبلی

ترکی میں 5 ہزار سال پرانے برتن دریافت، ابتدائی ادوار میں خواتین کے نمایاں کردار پر روشنی

ویڈیو

کیا پاکستان اور افغان طالبان مذاکرات ایک نیا موڑ لے رہے ہیں؟

چمن بارڈر پر فائرنگ: پاک افغان مذاکرات کا تیسرا دور تعطل کے بعد دوبارہ جاری

ورلڈ کلچرل فیسٹیول میں آئے غیرملکی فنکار کراچی کے کھانوں کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

کالم / تجزیہ

ٹرمپ کا کامیڈی تھیٹر

میئر نیویارک ظہران ممدانی نے کیسے کرشمہ تخلیق کیا؟

کیا اب بھی آئینی عدالت کی ضرورت ہے؟