ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کاش پٹیل نے بدھ کو ہاؤس جوڈیشری کمیٹی کے سامنے بیان دیتے ہوئے کہا کہ بہت سے نوجوان اور نو عمر افراد آن لائن فورمز کے ذریعے انتہاپسندی کی طرف مائل ہو رہے ہیں، جس کے نتیجے میں نظریاتی بنیادوں پر تشدد آمیز حملے سامنے آ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایف بی آئی نے پاکستان میں ایرانی سفیر کو انتہائی مطلوب افراد کی فہرست میں شامل کرلیا
انہوں نے کہا کہ ایف بی آئی سیاسی تشدد کے واقعات کی ’بلا امتیاز‘ تحقیقات کرتی ہے، چاہے حملہ آور یا متاثرہ شخص کسی بھی جماعت سے تعلق رکھتا ہو۔
🚨BRILLIANT: Rep. Moskowitz just asked Kash Patel if he’d launch an investigation to find out who “faked” Trump’s signature in the Epstein book and caught him
like a deer in headlights.THIS is how we call them out on their bullshit!
— CALL TO ACTIVISM (@CalltoActivism) September 17, 2025
ڈیموکریٹک رکن کانگریس بیکا بالِنٹ نے ٹرمپ انتظامیہ پر الزام لگایا کہ وہ 10 ستمبر کو قدامت پسند کارکن چارلی کرک کے قتل کو ’بائیں بازو کے تشدد‘ کے طور پر استعمال کر رہی ہے، جبکہ منیسوٹا کی رکن اسمبلی میلیسا ہورٹمین اور ان کے شوہر کے قتل پر زیادہ توجہ نہیں دی گئی۔
بالِنٹ نے کہا کہ ایف بی آئی ریپبلکنز پر حملوں کی زیادہ تحقیقات کرتی ہے، حالانکہ 96 فیصد سیاسی قتل دائیں بازو کے انتہاپسندوں کے ہاتھوں ہوتے ہیں۔
مزید پڑھیں: کورونا وائرس چینی حکومت کے زیر انتظام تجربہ گاہ سے پھیلا، ایف بی آئی کا دعوٰی
کاش پٹیل نے جواب دیا کہ ادارہ تمام کیسز پر یکساں توجہ دیتا ہے اور بتایا کہ ایجنسی مالی وسائل کے بہاؤ کا پیچھا کر رہی ہے تاکہ ان نیٹ ورکس کو بے نقاب کیا جا سکے جو ایسے حملوں کی معاونت کرتے ہیں۔
’کوئی بھی تنہا بھیڑیا نہیں ہے، ہر ایک کو کسی نہ کسی طور پر مدد ملتی ہے۔‘
مزید پڑھیں: ایف بی آئی کا شمالی کورین ہیکرز پر ڈیڑھ ارب ڈالر کے ورچوئل اثاثے چرانے کا الزام
بحث کے دوران ریپبلکن رکن ویسلی ہنٹ نے دعویٰ کیا کہ بائیں بازو کے کارکن بھی تشدد کی طرف بڑھ رہے ہیں اور قدامت پسندوں کو ’فاشسٹ‘ اور ’نسل پرست‘ جیسے القابات سے پکارنے کے باعث مزید انتہاپسندی پھیل رہی ہے۔
کاش پٹیل نے یہ بھی کہا کہ آن لائن اور گیمنگ پلیٹ فارمز کی بہتات نوجوانوں کو انتہاپسندی کی طرف لے جا رہی ہے، اکثر والدین کو اس کا علم بھی نہیں ہوتا۔
مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ بھارتیوں کے ساتھ اپنے سمدھیوں کو بھی بڑے عہدوں سے نوازنے لگے
کانگریس اراکین نے ایف بی آئی کے سربراہ سے جیفری ایپسٹین کیس، حکومتی پالیسیوں، ایف بی آئی کے اندرونی معاملات اور ان کی اہلیت پر بھی سخت سوالات کیے۔
ڈیموکریٹک ارکان نے ان پر جانبداری اور ایف بی آئی کو کمزور کرنے کا الزام لگایا جبکہ ریپبلکن اراکین نے ان کا دفاع کیا اور ان کے تجربے کو سراہا۔
اس 5 گھنٹے طویل سماعت میں ایوان کے دونوں جماعتوں کے اراکین نے شدید سیاسی تناؤ کے ماحول میں سوالات کیے۔