امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ میں امن کے حوالے سے منصوبہ پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے مجوزہ معاہدے کو تمام عرب ممالک کی حمایت حاصل ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہم غزہ میں امن معاہدے کے بالکل قریب پہنچ چکے ہیں، امن معاہدے کے لیے مشرق وسطیٰ کے ممالک کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ جبکہ وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے بھی غزہ میں میرے امن منصوبے کی مکمل حمایت کی۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ جنگ ختم ہونے کے امکانات، مسلم حکمرانوں سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اہم ملاقات
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاکہ نیتن یاہو سے آج ہونے والی ملاقات میں اس سے متعلق اہم امور پر بات چیت ہوئی، غزہ جنگ کا خاتمہ مشرق وسطیٰ کے امن کے لیے ویژن کا چھوٹا سا حصہ ہے، مشرق وسطیٰ میں امن کے لیے آج ایک تاریخی دن ہے۔
امریکی صدر نے کہاکہ حماس سے عرب ممالک بات کریں گے، اگر مزاحمتی تنظیم کی جانب سے معاہدہ قبول نہ کیا گیا تو پھر نیتن یاہو کی مرضی جو چاہیں کریں۔
انہوں نے کہاکہ ملاقات میں نیتن یاہو نے فلسطینی ریاست کی مخالفت کی ہے، ہم غزہ میں موجود یرغمالیوں میں سے 32 افراد کی لاشیں اور 22 افراد کی زندہ واپسی چاہتے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاکہ ہم غزہ میں عبوری انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کریں گے، میری سربراہی میں امن کونسل غزہ کی عبوری انتظامیہ کی تشکیل کی ذمہ دار ہوگی۔
امریکی صدر نے کہاکہ غزہ اتھارٹی کا صدر میں خود ہوں گا، جبکہ سابق برطانوی وزیراعظم ٹونی بلیئر اس کے رکن ہوں گے۔ نئی حکومت فلسطینیوں اور دنیا بھر کے ماہرین پر مشتمل ہوگی۔
انہوں نے کہاکہ میں گولان کی پہاڑیوں پر اسرائیل کی خود مختاری کو تسلیم کرتا ہوں، مسلم ممالک نے غزہ کو غیر فوجی علاقہ بنانے پر اتفاق کیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاکہ کچھ ممالک نے ناسمجھی میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرلیا ہے، بہت سے فلسطینی سکون سے زندگی جینا چاہتے ہیں۔
امریکی صدر نے کہاکہ حماس نے اگر اس معاہدے کو قبول کرلیا تو یرغمالیوں کی رہائی میں 72 گھنٹوں سے زیادہ وقت نہیں لگنا چاہیے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے درمیان تفصیلی ملاقات ہوئی، جس میں غزہ جنگ بندی معاہدے پر بات چیت کی گئی۔
قبل ازیں وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے غزہ جنگ ختم کرنے کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے 20 نکاتی منصوبے کا خیرمقدم کیا۔
سماجی رابطے کی سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ میں صدر ٹرمپ کے 20 نکاتی منصوبے کا خیرمقدم کرتا ہوں جس کا مقصد غزہ میں جاری جنگ کا خاتمہ یقینی بنانا ہے۔
I welcome President Trump’s 20-point plan to ensure an end to the war in Gaza.
I am also convinced that durable peace between the Palestinian people and Israel would be essential in bringing political stability and economic growth to the region.
It is also my firm belief that…
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) September 29, 2025
انہوں نے کہاکہ فلسطینی عوام اور اسرائیل کے درمیان پائیدار امن علاقائی سیاسی استحکام اور اقتصادی ترقی کے لیے نہایت ضروری ہے۔
وزیراعظم نے کہاکہ یہ بھی میرا پختہ یقین ہے کہ صدر ٹرمپ اس اہم اور فوری مفاہمت کو حقیقت کا روپ دینے کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔
یہ بھی پڑھین: امریکا نے غزہ جنگ بندی قرارداد ویٹو کر دی، پاکستان اور حماس کا شدید ردعمل
انہوں نے کہاکہ میں صدر ٹرمپ کی قیادت اور خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف کے اہم کردار کی بھی تعریف کرتا ہوں جو اس جنگ کے خاتمے کے لیے کلیدی کردار ادا کررہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہاکہ میں اس بات کا بھی قوی یقین رکھتا ہوں کہ مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل پر عملدرآمد خطے میں دیرپا امن کو یقینی بنانے کے لیے ناگزیر ہے۔