سعودی عرب کی کابینہ کا اجلاس ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں مملکت کے سیاسی مؤقف اور حالیہ عالمی واقعات پر پالیسیوں کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پیش کی گئی غزہ میں جنگ کے خاتمے، امدادی سامان کی فراہمی اور تعمیر نو کی منصوبہ بندی کا خیرمقدم کیا گیا اور اس اعلان کو سراہا گیا کہ اسرائیل کو مغربی کنارے کے انضمام کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں امن معاہدے کے قریب، وزیراعظم پاکستان اور فیلڈ مارشل نے اس منصوبے کی حمایت کی، ڈونلڈ ٹرمپ
کابینہ نے اس عزم کا اعادہ کیاکہ سعودی عرب امریکا کے ساتھ مل کر ایک جامع معاہدہ طے کرنے اور اسرائیلی انخلا کو عملی شکل دینے کے لیے تیار ہے۔
اجلاس میں اس امر پر بھی اطمینان کا اظہار کیا گیا کہ سعودی عرب کی سفارتی کوششوں کے نتیجے میں مزید ممالک نے فلسطین کو تسلیم کیا ہے۔
کابینہ نے پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف کے حالیہ دورہ سعودی عرب کے نتائج کو بھی سراہا جس میں دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کو فروغ دینے کے لیے اسٹریٹجک دفاعی معاہدے پر دستخط کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: ’صدر ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے میں پاکستان نے بڑا اہم کردار ادا کیا ہے‘
مزید برآں اجلاس نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80 ویں اجلاس میں سعودی عرب کی فعال شرکت کو مملکت کی عالمی سطح پر نمایاں حیثیت کا مظہر قرار دیا اور اس امر کو سراہا کہ سعودی عرب کو انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز کا رکن منتخب کیا گیا جو عالمی برادری کے اعتماد کا عکاس ہے۔