غزہ کے لیے امداد لے جانے والی ’گلوبل صمود فلوٹیلا‘ کو اسرائیلی بحریہ نے روکنے کے بعد عالمی سطح پر احتجاج بھڑک اٹھا ہے۔ اٹلی کی یونینز نے اس اقدام کے خلاف جمعہ کو ملک گیر ہڑتال کا اعلان کیا ہے، جبکہ بدھ کی رات روم سمیت کئی اطالوی شہروں میں فلسطین کے حق میں مظاہرے ہوئے۔
فلوٹیلا کے منتظمین کے مطابق اب تک اسرائیلی فورسز نے 13 کشتیوں کو روک کر ان پر سوار کارکنوں کو حراست میں لے لیا ہے۔
The Global Sumud Flotilla is so close. 🤲 pic.twitter.com/bYgsLgQFPh
— 𝓙𝓲𝓶𝓶𝔂 𝓙 🫒🗝️🇵🇸 (@JimmyJ4thewin) October 2, 2025
تاہم مزید 30 کشتیاں غزہ کی طرف بڑھ رہی ہیں۔ ان کشتیوں پر مختلف ممالک کے کارکنان اور انسانی ہمدردی کی امداد موجود ہے۔
اسرائیل کا مؤقف ہے کہ یہ مشن اس کی ’قانونی بحری ناکہ بندی‘ کو توڑنے کی کوشش ہے، لیکن انسانی حقوق کے ادارے اور ماہرین اسے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دے رہے ہیں۔

ملائیشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم اور اقوامِ متحدہ کی خصوصی نمائندہ فرانسیسکا البانیزے نے اسرائیل کے اقدام کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
رپورٹس کے مطابق فلوٹیلا پر ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ سمیت کئی عالمی شخصیات موجود تھیں۔
یہ بھی پڑھیں:’غزہ ہم آرہے ہیں‘، گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملوں کے بعد سینیٹر مشتاق کا ویڈیو پیغام
برطانوی سابق سفارتکار کریگ مرے نے کہا کہ بین الاقوامی پانیوں میں یہ کارروائی ’اغوا‘ کے مترادف ہے اور برطانوی پولیس سمیت مختلف ممالک کو اس پر قانونی کارروائی کرنی چاہیے۔
ادھر تجزیہ کاروں کے مطابق وزیراعظم نیتن یاہو ٹرمپ کے غزہ پلان پر انحصار کر کے عالمی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن اندرونِ ملک سیاسی خطرات کا سامنا ہے۔
فلوٹیلا کے منتظمین نے واضح کیا ہے کہ عالمی دباؤ کے باوجود ان کا مقصد امداد پہنچانا اور غزہ کی ناکہ بندی توڑنا ہے۔
اسرائیلی فوج نے غزہ کی طرف امداد لے کر جانے والے ’گلوبل صمود فلوٹیلا‘ پر حملہ کردیا
اسرائیلی فوج نے غزہ کی طرف امداد لے کر جانے والے ’گلوبل صمود فلوٹیلا‘ پر حملہ کردیا ہے۔
غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق غزہ کے محصور عوام کے لیے امدادی اشیا اور ادویات لے کر جانے والے ’گلوبل صمود فلوٹیلا‘ نامی بحری قافلے کو اسرائیلی فوج نے گھیرے میں لے لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کا گلوبل صمود فلوٹیلا روکنے کا منصوبہ بے نقاب
فلوٹیلا کے منتظمین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز قافلے کے ایک جہاز پر سوار ہو گئی ہیں اور جہاز پر موجود تمام افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ جبکہ منتظمین نے بھی تصدیق کی ہے کہ ان کا گلوبل صمود فلوٹیلا سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔
گلوبل صمود فلوٹیلا خطرے میں!
غزہ کی طرف بڑھنےوالےگلوبل صمودفلوٹیلا کو اسرائیلی جہازوں نے روک لیا ہے پاکستانی وقت کے مطابق چند منٹ پہلے یعنی گیارہ بجکر چودہ منٹ پر فلوٹیلا کے ایک کارکن نے پیغام دیا ہے کہ ان کے جہاز کو بین الاقوامی سمندری حدود میں غیر قانونی طور پر روکا جا رہا ہے، pic.twitter.com/m5si18m2xp— Qaisar Sharif (@Qaisarsharif555) October 1, 2025
اس سے قبل گلوبل صمود فلوٹیلا کے منتظمین نے اطلاع دی تھی کہ انہوں نے اپنے تمام جہازوں پر ہنگامی حالت نافذ کر دی ہے۔
قبل ازیں فلوٹیلا کی اسٹیئرنگ کمیٹی کے رکن تیاغو اویلا نے اپنے جہاز سے ایک آڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم ایک اہم مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں، اس وقت ہم اسرائیلی فوجی ناکہ بندی کے بالکل قریب پہنچ گئے ہیں۔
گلوبل صمود فلوٹیلا کو راستہ بدلنے کا حکم دے دیا گیا ہے، اسرائیلی وزارت خارجہ
اسرائیلی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ گلوبل صمود فلوٹیلا کو راستہ بدلنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔ اسرائیلی بحریہ صمود فلوٹیلا کے قریب پہنچ گئی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے خبردار کیا ہے کہ فلوٹیلا وار زون میں داخل ہو رہا ہے۔
As most of the boats on the Global Sumud Flotilla live stream have gone dark, One boat, Captain Nikos, sends hearts and peace signs as they get closer to the naval blockade. pic.twitter.com/DmpdIwLv2D
— Global Sumud Flotilla Commentary (@GlobalSumudF) October 1, 2025
اس قافلے میں 40 سے زیادہ کشتیاں اور قریباً 500 افراد شریک ہیں، جن میں اٹلی کے سیاستدانوں کے ساتھ ساتھ سویڈن کی معروف ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ بھی شامل ہیں۔
اٹلی اور یونان نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کارکنوں کی سلامتی کو یقینی بنائے، اور تجویز دی ہے کہ امدادی سامان کو قبرص میں اتار کر چرچ کے ذریعے تقسیم کیا جائے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کا فلوٹیلا کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ
اس سے قبل ایمنسٹی انٹرنیشنل نے فلوٹیلا کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا تھا کہ ریاستوں کی مسلسل خاموشی اور بے عملی نے عالمی کارکنوں کو مجبور کر دیا ہے کہ وہ خود محاصرہ ختم کرنے کے لیے پرامن اقدامات کریں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ریاستوں کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ فلوٹیلا کو محفوظ راستہ دیں، اور اسرائیلی محاصرے و مظالم کے خاتمے کے لیے مؤثر اقدامات کریں۔
واضح رہے کہ ’گلوبل صمود فلوٹیلا‘ پر پاکستان کے سابق سینیٹر مشتاق احمد اور آزاد کشمیر کے وزیر اطلاعات پیر مظہر سعید بھی سوار ہیں۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کی جانب سے کیے گئے ایک آپریشن کے بعد سے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ جاری رہے، اور اسرائیل کی جانب سے کی گئی بمباری میں اب تک 60 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ جبکہ اسرائیل نے انسانی امداد بھی روک رکھی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ’غزہ ہم آرہے ہیں‘، گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملوں کے بعد سینیٹر مشتاق کا ویڈیو پیغام
حال ہی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ میں جنگ بندی کے لیے ایک منصوبہ پیش کیا ہے، تاہم مسلمان ممالک نے اس پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ترامیم کرنے کا مطالبہ کیا ہے، جبکہ حماس کا بھی یہی مؤقف ہے۔













