صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی دھاوا اور گرفتاریاں، عالمی سطح پر احتجاج بھڑک اٹھا، اٹلی میں ہڑتال کا اعلان

بدھ 1 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

 

 

غزہ کے لیے امداد لے جانے والی ’گلوبل صمود فلوٹیلا‘ کو اسرائیلی بحریہ نے روکنے کے بعد عالمی سطح پر احتجاج بھڑک اٹھا ہے۔ اٹلی کی یونینز نے اس اقدام کے خلاف جمعہ کو ملک گیر ہڑتال کا اعلان کیا ہے، جبکہ بدھ کی رات روم سمیت کئی اطالوی شہروں میں فلسطین کے حق میں مظاہرے ہوئے۔

فلوٹیلا کے منتظمین کے مطابق اب تک اسرائیلی فورسز نے 13 کشتیوں کو روک کر ان پر سوار کارکنوں کو حراست میں لے لیا ہے۔

تاہم مزید 30 کشتیاں غزہ کی طرف بڑھ رہی ہیں۔ ان کشتیوں پر مختلف ممالک کے کارکنان اور انسانی ہمدردی کی امداد موجود ہے۔

اسرائیل کا مؤقف ہے کہ یہ مشن اس کی ’قانونی بحری ناکہ بندی‘ کو توڑنے کی کوشش ہے، لیکن انسانی حقوق کے ادارے اور ماہرین اسے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دے رہے ہیں۔

ملائیشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم اور اقوامِ متحدہ کی خصوصی نمائندہ فرانسیسکا البانیزے نے اسرائیل کے اقدام کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

رپورٹس کے مطابق فلوٹیلا پر ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ سمیت کئی عالمی شخصیات موجود تھیں۔

یہ بھی پڑھیں:’غزہ ہم آرہے ہیں‘، گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملوں کے بعد سینیٹر مشتاق کا ویڈیو پیغام

برطانوی سابق سفارتکار کریگ مرے نے کہا کہ بین الاقوامی پانیوں میں یہ کارروائی ’اغوا‘ کے مترادف ہے اور برطانوی پولیس سمیت مختلف ممالک کو اس پر قانونی کارروائی کرنی چاہیے۔

ادھر تجزیہ کاروں کے مطابق وزیراعظم نیتن یاہو ٹرمپ کے غزہ پلان پر انحصار کر کے عالمی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن اندرونِ ملک سیاسی خطرات کا سامنا ہے۔

فلوٹیلا کے منتظمین نے واضح کیا ہے کہ عالمی دباؤ کے باوجود ان کا مقصد امداد پہنچانا اور غزہ کی ناکہ بندی توڑنا ہے۔

اسرائیلی فوج نے غزہ کی طرف امداد لے کر جانے والے ’گلوبل صمود فلوٹیلا‘ پر حملہ کردیا

اسرائیلی فوج نے غزہ کی طرف امداد لے کر جانے والے ’گلوبل صمود فلوٹیلا‘ پر حملہ کردیا ہے۔

غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق غزہ کے محصور عوام کے لیے امدادی اشیا اور ادویات لے کر جانے والے ’گلوبل صمود فلوٹیلا‘ نامی بحری قافلے کو اسرائیلی فوج نے گھیرے میں لے لیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کا گلوبل صمود فلوٹیلا روکنے کا منصوبہ بے نقاب

فلوٹیلا کے منتظمین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز قافلے کے ایک جہاز پر سوار ہو گئی ہیں اور جہاز پر موجود تمام افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ جبکہ منتظمین نے بھی تصدیق کی ہے کہ ان کا گلوبل صمود فلوٹیلا سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔

اس سے قبل گلوبل صمود فلوٹیلا کے منتظمین نے اطلاع دی تھی کہ انہوں نے اپنے تمام جہازوں پر ہنگامی حالت نافذ کر دی ہے۔

قبل ازیں فلوٹیلا کی اسٹیئرنگ کمیٹی کے رکن تیاغو اویلا نے اپنے جہاز سے ایک آڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم ایک اہم مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں، اس وقت ہم اسرائیلی فوجی ناکہ بندی کے بالکل قریب پہنچ گئے ہیں۔

گلوبل صمود فلوٹیلا کو راستہ بدلنے کا حکم دے دیا گیا ہے، اسرائیلی وزارت خارجہ

اسرائیلی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ گلوبل صمود فلوٹیلا کو راستہ بدلنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔ اسرائیلی بحریہ صمود فلوٹیلا کے قریب پہنچ گئی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے خبردار کیا ہے کہ فلوٹیلا وار زون میں داخل ہو رہا ہے۔

اس قافلے میں 40 سے زیادہ کشتیاں اور قریباً 500 افراد شریک ہیں، جن میں اٹلی کے سیاستدانوں کے ساتھ ساتھ سویڈن کی معروف ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ بھی شامل ہیں۔

اٹلی اور یونان نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کارکنوں کی سلامتی کو یقینی بنائے، اور تجویز دی ہے کہ امدادی سامان کو قبرص میں اتار کر چرچ کے ذریعے تقسیم کیا جائے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کا فلوٹیلا کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ

اس سے قبل ایمنسٹی انٹرنیشنل نے فلوٹیلا کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا تھا کہ ریاستوں کی مسلسل خاموشی اور بے عملی نے عالمی کارکنوں کو مجبور کر دیا ہے کہ وہ خود محاصرہ ختم کرنے کے لیے پرامن اقدامات کریں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ریاستوں کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ فلوٹیلا کو محفوظ راستہ دیں، اور اسرائیلی محاصرے و مظالم کے خاتمے کے لیے مؤثر اقدامات کریں۔

واضح رہے کہ ’گلوبل صمود فلوٹیلا‘ پر پاکستان کے سابق سینیٹر مشتاق احمد اور آزاد کشمیر کے وزیر اطلاعات پیر مظہر سعید بھی سوار ہیں۔

واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کی جانب سے کیے گئے ایک آپریشن کے بعد سے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ جاری رہے، اور اسرائیل کی جانب سے کی گئی بمباری میں اب تک 60 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ جبکہ اسرائیل نے انسانی امداد بھی روک رکھی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’غزہ ہم آرہے ہیں‘، گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملوں کے بعد سینیٹر مشتاق کا ویڈیو پیغام

حال ہی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ میں جنگ بندی کے لیے ایک منصوبہ پیش کیا ہے، تاہم مسلمان ممالک نے اس پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ترامیم کرنے کا مطالبہ کیا ہے، جبکہ حماس کا بھی یہی مؤقف ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

بنگلہ دیش میں 5.7 شدت کا زلزلہ، ڈھاکہ میں ہلچل

انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی، الیکشن کمیشن کی جانب سے وزراء کو نوٹس جاری

افغانستان میں دہشتگرد تنظیموں کے بڑھتے اثر و رسوخ پر روس کی وارننگ

یورپی یونین فورم کے موقع پر اسحاق ڈار کی سفارتی سرگرمیاں تیز، ڈچ وزیر خارجہ سے اہم ملاقات

سیکیورٹی خدشات: جعفر اور بولان ایکسپریس جیکب آباد میں روک دی گئیں

ویڈیو

شیخ حسینہ واجد کی سزا پر بنگلہ دیشی عوام کیا کہتے ہیں؟

راولپنڈی میں گرین انیشی ایٹیو کے تحت الیکٹرو بس سروس کا باضابطہ آغاز

پختون قوم پرست جماعت عوامی نیشنل پارٹی کے مستقبل کو کتنا خطرہ ہے؟

کالم / تجزیہ

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت

افغان، بھارت تجارت: طالبان ماضی سے کیوں نہیں سیکھ پا رہے؟