فلوریڈا کے ایک 13 سالہ طالبعلم کو اسکول کے جاری کردہ لیپ ٹاپ پر چیٹ جی پی ٹی سے ’کلاس کے دوران اپنے دوست کو قتل کرنے‘ کے طریقے کے متعلق سوال پوچھنے پر گرفتار کر لیا گیا۔ یہ کارروائی اُس وقت عمل میں آئی جب اسکول کی نگرانی کے لیے نصب گیگل (Gaggle) نامی سافٹ ویئر نے طالبعلم کی مشتبہ آن لائن سرگرمی کو فوری طور پر شناخت کر کے حکام کو خبردار کیا۔
پولیس کے مطابق، طالبعلم نے چیٹ جی پی ٹی پر لکھا کہ ’میں اپنے دوست کو کلاس کے دوران کیسے مار سکتا ہوں‘؟ گیگل نے اس جملے کو خطرناک مواد کے زمرے میں شامل کرتے ہوئے اسکول انتظامیہ کو اطلاع دی، جس کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں کو فوری طور پر طلب کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: مالی مشکلات سے تنگ ہیں؟ جانیے چیٹ جی پی ٹی کیسے آپ کی مدد کرسکتا ہے
تفتیش کے دوران طالبعلم نے دعویٰ کیا کہ اُس کا ارادہ محض مذاق کا تھا اور وہ کسی کو نقصان پہنچانے کا کوئی منصوبہ نہیں رکھتا تھا۔ تاہم، حکام نے معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے اُسے قتل یا جسمانی نقصان پہنچانے کی تحریری دھمکی دینے کے الزام میں گرفتار کر لیا۔
یہ واقعہ اسکولوں میں ڈیجیٹل نگرانی کے حوالے سے ایک نئی بحث کو جنم دے رہا ہے کہ آیا گیگل جیسے نظام تحفظ اور رازداری کے درمیان صحیح توازن قائم کر پاتے ہیں یا نہیں۔ حامیوں کا کہنا ہے کہ اس طرح کے نظام ممکنہ سانحات کو روکنے میں مدد دیتے ہیں، جبکہ ناقدین کا مؤقف ہے کہ یہ سسٹمز اکثر غلط فہمی، زیادتی، اور نابالغوں کو غیر ضروری فوجداری سزا کی طرف لے جا سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کمسن کو اپنی جان لینے پر اکسانے کا الزام، چیٹ جی پی ٹی کا مؤقف کیا ہے؟
شہری آزادی کے حامی اس بات پر بھی تشویش کا اظہار کر رہے ہیں کہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) کو طالبعلموں کے رویوں پر نظر رکھنے کے لیے استعمال کرنا کس حد تک مناسب ہے، کیونکہ الگوردمز انسانی نیت یا لطیف جذبات کو سمجھنے سے قاصر ہوتے ہیں۔
چونکہ طالبعلم کی عمر کم ہے، اس لیے اس کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔ کیس کی تحقیقات اب بھی جاری ہیں۔














