سوشل میڈیا شو ’لازوال عشق’ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج

جمعہ 10 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سوشل میڈیا پر نشر ہونے والے شو  ’لازوال عشق‘ کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے۔
درخواست چیئرمین امن ترقی پارٹی فائق شاہ کی جانب سے دائر کی گئی، جسے عدالت نے ڈائری نمبر الاٹ کر دیا ہے۔

 

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ پروگرام میں دکھایا جانے والا مواد معاشرتی اقدار اور قومی اخلاقیات کے منافی ہے اور یہ فحاشی و اخلاقی بگاڑ کو فروغ دے رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیے ’لازوال عشق‘ ریئلٹی شو کے خلاف شکایات پر پیمرا کا ردعمل آگیا

درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ عدالت پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) اور پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (PEMRA) کو ہدایت کرے کہ وہ ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر نشر ہونے والے مواد کی سخت نگرانی کریں۔

مزید استدعا کی گئی ہے کہ عدالت اسلامی نظریاتی کونسل سے بھی رہنمائی طلب کرے تاکہ ایسے مواد کے بارے میں شرعی و اخلاقی پہلوؤں کا جائزہ لیا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیے ’میری امی کو لازوال عشق پسند آیا، میرے لیے یہی اہم ہے‘، پابندی کے مطالبے پر عائشہ عمر کا ردعمل

درخواست میں وفاقی حکومت، پی ٹی اے، پیمرا، اسلامی نظریاتی کونسل اور نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن (NCCI) کو فریق بنایا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

آزاد کشمیر: خواتین کی ہراسانی اور تشدد کا شکار بچوں کی مدد کے لیے سینٹر کا افتتاح

اسلام آباد میں کروائے جانے والا ’نیبرہڈ سروے‘ کیا ہے؟ اور یہ سیکیورٹی کے لیے کیوں ضروری ہے؟

صدر مملکت نے 27ویں آئینی ترمیم پر دستخط کر دیے، بل آئین کا حصہ بن گیا

بنگلہ دیش نیشنل پارٹی کا چیف ایڈوائزر پر جولائی چارٹر کی خلاف ورزی کا الزام

بنگلہ دیش میں عام انتخابات اور ریفرنڈم ایک ہی دن ہوں گے، چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس کا اعلان

ویڈیو

کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین اور معروف تجزیہ کار سے انٹرویو

حکومت کا سیمی کنڈکٹر چِپ منصوبہ کیا ہے، یہ کتنا موثر ثابت ہوگا؟

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

کالم / تجزیہ

شکریہ سری لنکا!

پاکستان کے پہلے صدر جو ڈکٹیٹر بننے کی خواہش لیے جلاوطن ہوئے 

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟