سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنا کس وقت ذہنی صحت کے لیے مضر ہوتا ہے؟

جمعہ 10 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

رات گئے سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے کی عادت ذہنی صحت پر منفی اثر ڈال سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سوشل میڈیا کا استعمال نوجوانوں کو کن بری عادات کی جانب دھکیل رہا ہے؟

ڈی ڈبلیو کی ایک رپورٹ کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے افراد میں ڈپریشن اور بے چینی جیسی علامات زیادہ پائی گئی ہیں جو رات کے اوقات میں سوشل میڈیا پر سرگرم رہتے ہیں۔

اس حوالے سے ایک تحقیق یونیورسٹی آف برسٹل کے ماہرین کی زیر قیادت کی گئی جس کا مقصد صرف سوشل میڈیا کے استعمال کی شدت نہیں بلکہ وقت کے عنصر کا بھی تجزیہ کرنا تھا۔

تحقیق کا پس منظر اور طریقہ کار

محققین نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر صارفین کی رات کے وقت کی سرگرمیوں کا جائزہ لیا اور ان نتائج کا موازنہ سنہ 1990 کی دہائی میں برطانیہ کے علاقے ویسٹ انگلینڈ میں ہونے والی ایک طویل مدتی تحقیق سے کیا جسے ایون لانگیٹیوڈینل اسٹڈی آف چلڈرن اینڈ پیرنٹس کے نام سے جانا جاتا ہے۔

مزید پڑھیے: سیرت فیسٹیول: مقررین کا سوشل میڈیا کے منفی رجحانات اور فیک نیوز پر اظہارِ تشویش

مطالعے میں 310 افراد کو شامل کیا گیا جنہیں ان کے سوشل میڈیا رویے (خصوصاً پوسٹ کرنے کے اوقات) اور ذہنی صحت سے متعلق سوالناموں کے جوابات کی بنیاد پر منتخب کیا گیا۔

مجموعی طور پر سنہ 2008 سے سنہ 2023 کے دوران کیے گئے 18،288 ٹوئٹس (ری ٹویٹس سمیت) کا تجزیہ کیا گیا یہ تمام وہ وقت تھا جب سوشل میڈیا پلیٹ فارم کا نام اب بھی ’ٹوئٹر‘ تھا۔

رات کے وقت پوسٹنگ کے منفی اثرات

تحقیق سے معلوم ہوا کہ جو افراد رات 11 بجے سے صبح 5 بجے کے درمیان پوسٹ کرتے ہیں ان کی ذہنی صحت ان لوگوں کے مقابلے میں نمایاں طور پر کمزور پائی گئی جو دن کے اوقات میں سوشل میڈیا استعمال کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: سوشل میڈیا کی ہوس اور ڈالرز کا لالچ، بچوں نے باپ کے آخری لمحات کا وی لاگ بنادیا

مطالعے کے مطابق صرف پوسٹ کرنے کا وقت ہی ذہنی صحت پر تقریباً 2 فیصد اضافی منفی اثر ڈال سکتا ہے۔

اگرچہ رات کے وقت پوسٹ کرنے اور ڈپریشن و بے چینی کے درمیان تعلق نسبتاً کمزور تھا لیکن یہ قابل توجہ ضرور ہے۔

نیند کی کمی ایک بنیادی مسئلہ

ماہرین نے خبردار کیا کہ رات کو سوشل میڈیا کا استعمال نیند کے معیار کو متاثر کرتا ہے۔ مسلسل جاگتے رہنے اور پوسٹ کرنے کے باعث نہ صرف نیند میں خلل آتا ہے بلکہ موبائل فون کی نیلی روشنی بھی نیند کے لیے ضروری ہارمون میلاٹونن کی پیداوار کو روک دیتی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: دہائیوں پہلے دنیا کو چیٹنگ کے ذریعے جوڑنے والی کمپنی اے او ایل کا انٹرنیٹ باب بند ہوگیا

اس کی وجہ سے نیند دیر سے آتی ہے، اس کا دورانیہ کم ہو جاتا ہے اور جسمانی و ذہنی تھکن میں اضافہ ہوتا ہے جو بالآخر ذہنی صحت پر براہ راست اثر ڈالتے ہیں۔

محققین نے سائنسی جریدے’ سائنٹفک رپورٹس‘ میں لکھا کہ یہ تمام عوامل نیند کے وقت کو متاثر کرتے ہیں جبکہ بہتر نیند کا گہرا تعلق بہتر ذہنی صحت سے ہے۔

سوشل میڈیا کے استعمال میں توازن ضروری

تحقیق کے مرکزی مصنف، ڈینیئل جوائن سن کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا کو اکثر ایک ہی طرح سے دیکھا جاتا ہے لیکن اس کے اثرات صارف کے رویے اور تجربے پر منحصر ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری تحقیق خاص طور پر ایک مخصوص رویے رات کے وقت مواد پوسٹ کرنے کے ممکنہ نقصانات کو اجاگر کرتی ہے۔

مزید پڑھیں: میلانیا ٹرمپ کی اے آئی ویڈیو نے انٹرنیٹ پر دھوم

ڈینیئل کا مزید کہنا تھا کہ ایسے مطالعات پالیسی سازوں کو مدد فراہم کر سکتے ہیں تاکہ سوشل میڈیا کے مضر اثرات سے بچاؤ اور مثبت استعمال کی حوصلہ افزائی کی جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

چلڈرن ڈے پر سلمان خان کی بچوں سے دل موہ لینے والی ملاقات، ویڈیو وائرل

مریم نواز کی گرین ٹریکٹر اسکیم کے تحت 39 کسانوں میں ٹریکٹر تقسیم

قومی کرکٹر نسیم شاہ کے گھر پر فائرنگ کا واقعہ، 3 ملزمان گرفتار

پارلیمنٹ جب چاہے گی آئین میں ترمیم کرے گی، طلال چوہدری کا ججز کو واضح پیغام

بنگلہ دیش اور قطر کے درمیان دفاعی تعاون کے نئے دور کا آغاز، اہم معاہدے پر دستخط

ویڈیو

تیسرا ون ڈے: پاکستان نے سری لنکا کے 2 کھلاڑیوں کو پویلین بھیج دیا

انتخابات میں شکست: لالو پرساد یادو کی بیٹی نے سیاست اور خاندان سے لاتعلقی کا اعلان کردیا

غلام علی: بلتستان کی مٹتی دھنوں کا آخری محافظ

کالم / تجزیہ

سارے بچے من کے اچھے

کامنی کوشل، اس دل میں لاہور کی یادوں کا باغ تھا

افغان طالبان، ان کے تضادات اور پیچیدگیاں