شمالی چین کے ایک نرسنگ ہوم نے سوشل میڈیا پر اس وقت ہنگامہ برپا کر دیا جب اس نے ایک ویڈیو شیئر کی جس میں ایک خاتون رکن بزرگ افراد کو مبینہ طور پر دوا کھلانے کے لیے ان کے سامنے ڈانس کرتی نظر آئی، یہ واقعہ ہینان صوبے کے شہر انیانگ میں پیش آیا،
ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کے مطابق یہ ویڈیو 24 ستمبر کو ادارے کے تصدیق شدہ اکاؤنٹ سے پوسٹ کی گئی، ویڈیو میں خاتون کو مختصر یونیفارم نما لباس اور لمبے موزے پہنے بزرگ شخص کے سامنے ڈانس کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چینی نوجوان دانتوں پر ٹیٹو کیوں بنوا رہے ہیں؟
ویڈیو کے کیپشن میں لکھا تھا ’ہماری ڈائریکٹر بزرگوں کو دوا کھلانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہیں۔‘
اسی دوران ایک اور خاتون آکر بزرگ شخص کو دوا دیتے ہوئے دکھائی دیتی ہے۔

ادارے کی آن لائن پروفائل کے مطابق یہ ایک خوشگوار ریٹائرمنٹ ہوم ہے جسے ایک 90 کی دہائی کے بعد پیدا ہونے والی ڈائریکٹر چلاتی ہیں، جس کا مقصد بزرگوں کی زندگی کے معیار کو بہتر بنانا ہے۔
ویڈیو کے پوسٹ ہوتے ہی چینی سوشل میڈیا پر شدید بحث چھڑ گئی۔ صارفین نے اس عمل کو بزرگوں کی عزتِ نفس کے منافی قرار دیا۔
ایک صارف نے طنزیہ لکھا ’کیا اب اشتعال انگیز رقص بزرگوں کی نگہداشت کا حصہ بن چکا ہے؟‘
یہ بھی پڑھیں: چینی نوجوان کے پیٹ سے 6 ماہ بعد 15 سینٹی میٹر چمچ برآمد
اکاؤنٹ نے جواب دیا ہر چیز کا تعلق ڈانس سے ہو سکتا ہے۔
اگلے روز نرسنگ ہوم کے ڈائریکٹر نے مقامی اخبار نانگو میٹروپولس ڈیلی سے گفتگو میں تسلیم کیا کہ ویڈیو نامناسب تھی اور عملے کو آئندہ محتاط رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

ان کے مطابق ویڈیو میں دکھائی دینے والی خاتون پیشہ ور رقاصہ نہیں بلکہ بزرگوں کی نگہداشت پر مامور سینیئر اسٹاف ہیں، ادارے میں عام طور پر بزرگوں کے لیے گانے، تاش اور دیگر سرگرمیاں کرائی جاتی ہیں۔
ایک اور رکن نے وضاحت دی کہ اس ویڈیو کا مقصد یہ تاثر ختم کرنا تھا کہ نرسنگ ہومز بور اور سنسان جگہیں ہوتی ہیں، لیکن ردِعمل متضاد رہا۔ عوامی تنقید کے بعد ادارے نے 100 سے زائد متعلقہ ویڈیوز ڈیلیٹ کردیں۔













