امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور فیلڈ مارشل سیّد عاصم منیر کی تعریف کی ہے۔
مصر کے شہر شرم الشیخ میں غزہ جنگ بندی معاہدے پر دستخط کی تقریب کے دوران اپنے خطاب میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاکہ میں پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، اور اپنے پسندیدہ فیلڈ مارشل کو بھی سلام پیش کرتا ہوں، انہیں میری نیک تمنائیں پہنچا دینا۔
پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف یہاں موجود ہیں لیکن میرے پسندیدہ فیلڈ مارشل یہاں نہیں، ڈونلڈ ٹرمپ pic.twitter.com/xwJ0UVJneD
— WE News (@WENewsPk) October 13, 2025
یہ بھی پڑھیں: صدر ٹرمپ امن کے حقیقی سفیر ہیں، شہباز شریف نے ایک بار پھر نوبیل انعام دینے کی درخواست کردی
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بات ختم کرنے کے موقع پر خود وزیراعظم شہباز شریف کو خطاب کرنے کی دعوت دی۔
اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے کہاکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ امن کے حقیقی سفیر ہیں، ان کو نوبیل انعام دینے کے لیے ایک بار پھر درخواست کرتا ہوں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہاکہ انتھک کوششوں کے بعد غزہ میں امن حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں، جبکہ صدر ٹرمپ کی کاوشوں سے ہی جنوبی ایشیا میں بھی امن بحال ہوا۔
واضح رہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے لیے ثالث ملکوں کے درمیان امن معاہدے پر دستخط ہو گئے ہیں، جسے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تاریخی کامیابی قرار دیا ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ غزہ امن معاہدہ خطے میں پائیدار امن کے قیام کے لیے سنگِ میل ثابت ہوگا۔
انہوں نے اس دن کو تاریخی لمحہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’یہ امن معاہدہ دوست ممالک کے تعاون اور مشترکہ کوششوں کا نتیجہ ہے۔
امریکی صدر نے مزید کہا کہ اس نوعیت کی کامیابی ماضی میں کم ہی دیکھی گئی ہے اور اس ضمن میں مصر کا کردار کلیدی رہا۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا اور اس کے شراکت دار مشرقِ وسطیٰ میں دیرپا امن اور استحکام کے خواہاں ہیں اور وہ مل کر غزہ کی تعمیرِ نو میں بھرپور کردار ادا کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: مشرق وسطیٰ میں امن کی جانب بڑا قدم، امریکا اور ثالثوں نے غزہ جنگ بندی معاہدے پر دستخط کردیے
واضح رہے کہ اس سے قبل اسرائیل اور حماس نے غزہ میں جنگ بندی کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کے 20 نکاتی امن منصوبے سے اتفاق کیا تھا، جس کے بعد آج حماس نے اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کردیا، جس کے بعد میں اسرائیلی جیلوں میں قید سیکڑوں قیدی بھی آزاد کر دیے گئے۔














