بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ کے علاقے میرپور میں ایک گارمنٹس فیکٹری میں آگ لگنے سے کم از کم 16 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق آگ نے قریب واقع کیمیکل گودام کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا، ڈھاکہ فیکٹریوں، خصوصاً گارمنٹس کے بڑے مراکز میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:بنگلہ دیش میں طیارہ حادثہ: اموات 27 تک پہنچ گئیں، ملک بھر میں یوم سوگ
ڈھاکہ فائر سروس کے میڈیا سیل نے ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اموات کی تعداد میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے، کیونکہ آگ بجھانے اور بعد ازاں صفائی کا عمل تاحال جاری ہے۔
Officials suspect deaths were due to toxic gas inhalation. The garment factory fire is under control, but the blaze at the chemical warehouse storing bleaching powder, plastic, hydrogen peroxide, and other chemicals still rages.@DhakaPrasar #garmentfactory #Dhaka pic.twitter.com/qcOyS0aEpt
— DD News (@DDNewslive) October 14, 2025
فائر سروس کے مطابق 12 فائر فائٹنگ یونٹس نے موقع پر پہنچ کر آگ بجھانے کا عمل شروع کیا۔
اگرچہ مرکزی آگ پر قابو پا لیا گیا ہے، تاہم کچھ حصوں میں آگ ابھی تک بھڑک رہی ہے۔
مزید پڑھیں:بنگلہ دیش کی سب سے بڑی ایئر لائن کا ڈھاکہ سے ریاض تک براہ راست پروازوں کا آغاز
محکمے کے مطابق لاشیں گارمنٹس فیکٹری سے برآمد کر کے فیکٹری کے سامنے رکھ دی گئی ہیں اور انہیں قانونی کارروائی کے لیے پولیس کے حوالے کیا جائے گا۔
یہ آگ دوپہر کے وقت 7 منزلہ گارمنٹس بلڈنگ میں لگی، اس کے ساتھ واقع کیمیکل گودام میں بلیچنگ پاؤڈر، پلاسٹک اور ہائیڈروجن پر آکسائیڈ ذخیرہ کیا گیا تھا۔

ابتدائی طور پر خیال ظاہر کیا گیا کہ ہلاک ہونے والے افراد کی موت زہریلی گیسوں کے اخراج کے باعث ہوئی۔
بنگلہ دیش فائر سروس اور سول ڈیفنس کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ کرنل محمد تاج الاسلام چوہدری نے جائے وقوعہ پر صحافیوں کو بتایا کہ تلاشی کا عمل ابھی جاری ہے اور قریب واقع کیمیکل گودام میں آگ بدستور لگی ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں:پاکستان اور بنگلادیش کے درمیان اعلیٰ سطحی مذاکرات، دوطرفہ تعلقات کے فروغ پر اتفاق
انہوں نے بتایا کہ واقعے کے بعد سے نہ تو گودام کے مالک، نہ افسران اور نہ ہی ملازمین میں سے کسی کا پتا چل سکا ہے، اور بظاہر یہ گودام بغیر اجازت یا لائسنس کے کام کر رہا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ واقعے کی مکمل تفصیلات تفتیش مکمل ہونے کے بعد سامنے لائی جائیں گی۔

دنیا میں چین کے بعد بنگلہ دیش دوسرا سب سے بڑا فیشن مصنوعات برآمد کرنے والا ملک ہے۔ ملک کی یہ صنعت زیادہ تر خواتین پر مشتمل ہے اور تقریباً 40 لاکھ افراد اس سے وابستہ ہیں، جن میں اکثریت کم آمدنی والے طبقے کی ہے۔













