وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے نیشنل یوتھ سمٹ کوئٹہ سے خطاب میں کہا کہ بلوچستان حکومت نے پہلی مرتبہ صوبے کی جامع یوتھ پالیسی تیار کی ہے تاکہ نوجوانوں کو فیصلہ سازی کے عمل میں شامل کیا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں:پیپلز پارٹی کے اندرونی اختلافات ختم کرنے کی کوششیں تیز، وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی مدت مکمل کرسکیں گے؟
انہوں نے کہا کہ نوجوان قوم کا مستقبل ہیں اور ان کی حوصلہ افزائی وقت کی ضرورت ہے۔ حکومت بلوچستان نوجوانوں کے لیے تعلیم کے دروازے کھولنے، روزگار اور کاروباری مواقع فراہم کرنے کے لیے بھرپور اقدامات کر رہی ہے۔
نوجوانوں کے دلوں کا غبار بات چیت سے نکلے گا
میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ نوجوانوں کے دلوں میں موجود غبار کو ختم کرنے کا واحد راستہ بات چیت ہے۔ نوجوانوں کے چہروں پر مایوسی دیکھ کر افسوس ہوتا ہے لیکن حکومت ان کے مسائل کے حل کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے۔
ہنر مندی وقت کی ضرورت ہے
انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت نوجوانوں کے لیے ہنر مندی کے پروگرام شروع کر چکی ہے تاکہ وہ ملکی اور عالمی سطح پر مقابلہ کرسکیں۔ دنیا اسکلز کی طرف جا رہی ہے، اس لیے ہمیں بھی اپنے نوجوانوں کو ہنر مند بنانا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں:سرفراز بگٹی وزیراعلیٰ بلوچستان کب تک، پی پی اور ن لیگ کا پاور شیئرنگ فارمولا کیا ہے؟
وزیراعلیٰ نے کہا کہ میں آج یہاں تقریر کرنے نہیں بلکہ نوجوانوں کو سننے آیا ہوں اور ان کے تمام سخت سوالات کے جواب دینے کے لیے تیار ہوں۔
نوکریاں فروخت نہیں ہونے دوں گا
میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ میں نے حلف اٹھاتے ہی نوجوانوں سے وعدہ کیا تھا کہ نوکریاں فروخت نہیں ہونے دوں گا اور اس وعدے پر آج بھی قائم ہوں۔ محکمہ تعلیم میں میرٹ پر تعیناتیاں کی گئی ہیں اور اٹھارہ سو غیر حاضر اساتذہ کو نوکری سے برطرف کیا گیا ہے۔ محکمہ صحت اور تعلیم میں کنٹریکٹ بنیاد پر بھرتیاں کی گئیں تاکہ نظام کو شفاف بنایا جا سکے۔
تعلیم پر سرمایہ کاری، تشہیر نہیں
انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت کسی پروگرام کی تشہیر کے بجٹ کو اسکول بنانے پر خرچ کرتی ہے کیونکہ اصل ترقی تعلیم سے ممکن ہے۔ مختلف محکموں میں سیاسی بنیادوں پر ہونے والی تعیناتیوں کا سلسلہ ختم کیا جا رہا ہے۔
بجٹ کا بڑا حصہ سرکاری ملازمین پر خرچ ہوتا ہے
وزیراعلیٰ نے کہا کہ ڈھائی لاکھ سرکاری ملازمین پر صوبے کا اسی فیصد بجٹ خرچ ہو رہا ہے جو ایک بڑا بوجھ ہے۔
محنت اور دیانتداری کامیابی کی کنجی ہے
آخر میں وزیراعلیٰ نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ محنت اور دیانتداری کو اپنا شعار بنائیں، کیونکہ حکومت صرف مواقع فراہم کر سکتی ہے، کامیابی کے لیے جدوجہد خود کرنی ہوتی ہے۔














