رائیونڈ: بلاول ہاؤس کی سیکیورٹی کا معاملہ، جیالوں نے جوابی حکمت عملی طے کرلی

جمعرات 16 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بلاول ہاؤس رائیونڈ کی سیکیورٹی کے معاملے پر پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماؤں اور کارکنوں نے احتجاجی ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے خود سیکیورٹی کے فرائض انجام دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

پیپلز پارٹی لاہور کے جنرل سیکرٹری رانا جمیل منج اپنے ساتھیوں کے ہمراہ جمعرات کو بلاول ہاؤس رائیونڈ پہنچے، جہاں انہوں نے اعلان کیا کہ پارٹی کارکن رات بھر بلاول ہاؤس کے باہر پہرہ دیں گے۔

رانا جمیل منج کے مطابق، پنجاب حکومت کی جانب سے سرکاری سیکیورٹی فراہم نہ کیے جانے پر جیالے خود حفاظتی انتظامات سنبھالیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ جمعہ کی صبح پارٹی کارکنوں کی بڑی تعداد بلاول ہاؤس پہنچے گی تاکہ رہنماؤں اور عمارت کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔

دوسری جانب، پنجاب حکومت نے بلاول ہاؤس کی سیکیورٹی واپس لینے یا کم کرنے کی خبروں کی تردید کر دی ہے۔ حکومتی ترجمان کے مطابق، سیکیورٹی انتظامات برقرار ہیں اور کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔

یہ بھی پڑھیے بلاول ہاؤس سیکیورٹی تنازع: محافظ جیالوں کو اسلحہ لائسنس فراہم کیا جائے، رانا ثناءاللہ

 مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ حکومت کو چاہیے کہ بلاول ہاؤس کی حفاظت پر مامور جیالوں کو اسلحہ لائسنس فراہم کرے تاکہ وہ سیکیورٹی بہتر طور پر یقینی بنا سکیں۔

پیپلز پارٹی لاہور کے رہنما رانا جمیل منج، سید حسن مرتضیٰ اور چوہدری اسلم گل نے کہا تھا کہ پنجاب حکومت کا بلاول ہاؤس کی سیکیورٹی واپس لینا غلط فیصلہ ہے۔ ان کے مطابق مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی وفاق میں اتحادی ہیں، اس لیے وزیراعلیٰ پنجاب کو اس اقدام کا فوری نوٹس لینا چاہیے۔

تاہم، آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلاول ہاؤس سے سیکیورٹی واپس نہیں لی گئی۔ ان کے مطابق اہلکاروں کی ڈیوٹیوں میں ردوبدل کے باعث عارضی تاخیر ضرور ہوئی تھی لیکن فورس کی نئی شفٹ فوری طور پر وہاں پہنچ گئی تھی۔

پارٹی ذرائع کے مطابق بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب پیپلز پارٹی لاہور کے جنرل سیکریٹری رانا جمیل منج جب دیگر رہنماؤں کے ساتھ بلاول ہاؤس پہنچے تو وہاں پولیس کی موجودگی نظر نہیں آئی، جس پر رہنماؤں نے احتجاج کرتے ہوئے سیکیورٹی کی بحالی کا مطالبہ کیا۔

مزید پڑھیں: محسن نقوی کی مہربانی کہ وہ وزیرداخلہ بن گئے ہیں، چاہتے تو وزیراعظم بھی بن سکتے تھے، رانا ثناءاللہ

ادھر سابق وزیرِ قانون رانا ثناء اللہ نے کہا کہ بلاول ہاؤس کی حفاظت کرنے والے پیپلز پارٹی کے کارکن اگر فرنٹ لائن پر ہیں تو انہیں قانونی اسلحہ لائسنس دیے جائیں تاکہ وہ اپنی اور قیادت کی حفاظت میں کردار ادا کر سکیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

سید عاصم منیر سے بہتر کون ہو سکتا ہے؟ فیلڈ مارشل کی نئی تقرری پر مریم نواز کا تبصرہ

نئی دہلی بم دھماکا خود کش تھا، بھارتی حکام کا بمبار کے ساتھی کی گرفتاری کا دعویٰ

ایران میں تاریخی خشک سالی، بارش کے لیے کلاؤڈ سیڈنگ کا آغاز

پاکستان نے سری لنکا کو تیسرے ون ڈے میں شکست دے کر سیریز میں وائٹ واش کرلیا

پی ٹی آئی کا دور حکومت ملکی سیاسی تاریخ کا سیاہ ترین دور تھا ، احسن اقبال

ویڈیو

انتخابات میں شکست: لالو پرساد یادو کی بیٹی نے سیاست اور خاندان سے لاتعلقی کا اعلان کردیا

غلام علی: بلتستان کی مٹتی دھنوں کا آخری محافظ

2025 ویڈنگ سیزن: 70 کی دہائی کا ونٹیج گلیمر دوبارہ زندہ ہوگیا

کالم / تجزیہ

سارے بچے من کے اچھے

کامنی کوشل، اس دل میں لاہور کی یادوں کا باغ تھا

افغان طالبان، ان کے تضادات اور پیچیدگیاں