مسلم لیگ (ن) کے سینیئر رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ دوحہ میں مجوزہ پاک-افغان مذاکرات نہایت اہم ہیں۔
حالیہ پاک افغان کشیدگی پر تبصرہ کرتے ہوئے ایکس پر انہوں نے لکھا کہ پاکستان و افغانستان کو بقائے باہمی کے اصول پر مستقل قواعد وضع کرنا ہوں گے کیونکہ جغرافیہ نہیں بدلا جا سکتا۔
یہ بھی پڑھیے: افغانستان کے لیے پاکستان لائف لائن، جنگ کے سبب افغانستان کو کتنا بڑا معاشی نقصان ہورہا ہے؟
انہوں نے کہا کہ پاک-افغان تعلقات میں تاریخی نشیب و فراز اور مد و جزر کے باوجود سرحد کے دونوں طرف یکساں ثقافت اور زبان بولنے والے کروڑوں مسلمان آباد ہیں، اس لیے باہمی معاملات میں سمجھداری لازم ہے۔
خواجہ سعد رفیق نے واضح کیا کہ افغان حکومت بھارت سے خوشگوار تعلقات رکھے مگر یہ تعلقات پاکستان کی سلامتی کی قیمت پر قائم نہیں رہ سکتے۔
دوحہ میں مجوزہ پاک افغان مذاکرات نہایت اھم ھیں
پاکستان اور افغانستان کو بقاۓ باھمی کے اصول پر اکٹھے رھنے کے مستقل قواعد وضع کرنے ھونگےکیونکہ جغرافیہ نہیں بدلا جاسکتاپاک افغان تعلقات میں تاریخی نشیب و فراز اور مدوجزر کے باوجود یاد رکھنا ھو گا کہ سرحد کے دونوں طرف یکساں کلچر…
— Khawaja Saad Rafique (@KhSaad_Rafique) October 18, 2025
ان کے بقول، افغانستان کو پاکستان سے اناج، اشیائے ضرورت اور دیگر لاتعداد سہولیات کے بدلے میں مسلح خوارج کی ایکسپورٹ کسی بھی حال میں بند کرنی ہوگی۔











