شمالی وزیرستان کے علاقے میرعلی میں فتنۂ خوارج کے دہشتگردوں نے 17 اکتوبر کو ایک خادی چیک پوسٹ کے قریب بزدلانہ خودکش حملے کی کوشش کی۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق حملہ خوارج گروہ حافظ گل بہادر سے منسلک دہشتگردوں نے کیا۔
یہ بھی پڑھیں:’افغان کرکٹرز کی ہلاکت کا ڈراما‘ بے نقاب، ماہرین نے اہم سوالات اٹھا دیے
ذرائع کے مطابق خودکش حملے کے نتیجے میں 3 خواتین اور 2 بچے جھلس کر جاں بحق ہوگئے، جب کہ سیکیورٹی فورسز نے فوری کارروائی کرتے ہوئے 4 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔
سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ خوارجی گل بہادر گروہ نے دھماکے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ یہ گروہ افغان طالبان کی سرپرستی میں افغانستان میں روپوش ہے اور پاکستان میں شہری آبادیوں کو نشانہ بنا کر اپنی ناکامیوں کا بدلہ لینے کی کوشش کر رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق فتنۂ خوارج کے دہشتگرد، جنہیں سیکیورٹی فورسز نے حالیہ کارروائیوں میں سینکڑوں غیرملکی جنگجوؤں کی ہلاکت کے بعد سخت نقصان پہنچایا، اب خواتین اور بچوں جیسے بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
سیکیورٹی فورسز نے عزم ظاہر کیا ہے کہ دہشتگردی کے ناسور کو مکمل طور پر جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے گا اور پاکستان کے امن و استحکام پر کسی بھی حملے کا فی الفور اور سخت جواب دیا جائے گا۔














