ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کو ٹام ہاک میزائل فراہم کرنے سے انکار کردیا ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی امریکی صدر ڈونلڈ ترمپ سے ملاقات کے دوران روس پر حملوں کے لیے طویل فاصلے تک مار کرنے والے ٹام ہاک کروز میزائل حاصل کرنے میں ناکام رہے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ اور ولادی میر پیوٹن کا ٹیلیفونک رابطہ، ہنگری میں ملاقات پر اتفاق
صدر ٹرمپ نے یوکرین کی جانب سے طویل فاصلے کے میزائلوں کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جنگ جلد از جلد ختم ہونی چاہیے۔
زیلنسکی واشنگٹن اس امید کے ساتھ گئے تھے کہ امریکا سے ایسے میزائل حاصل کر سکیں جو روس کی توانائی اور تیل کی تنصیبات کو نشانہ بنا کر کریملن کی جنگی معیشت کو نقصان پہنچا سکیں۔
تاہم وائٹ ہاؤس میں ورکنگ لنچ کے دوران صدر ٹرمپ نے کہا کہ جنگ کا خاتمہ ٹام ہاک میزائلوں کے بغیر ممکن ہے، اور یہ میزائل وہ ہتھیار ہیں جن کی خود امریکا کو ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا: یوکرین امن مذاکرات میں کوئی بڑی پیشرفت نہیں ہو سکی
ملاقات کے بعد زیلنسکی نے گفتگو کو ’کارآمد‘ قرار دیا تاہم انہوں نے میزائلوں کے معاملے پر تبصرہ کرنے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ امریکا تصادم میں مزید اضافہ نہیں چاہتا۔
بعدازاں فلوریڈا پہنچنے پر صدر ٹرمپ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک فوری طور پر جنگ بند کریں۔
انہوں نے کہا کہ محاذِ جنگ جہاں ہے، وہیں رک جانا چاہیے، ورنہ معاملہ بہت پیچیدہ ہو جائے گا۔ دونوں ممالک کے لوگ اپنے گھروں کو لوٹیں، اپنے خاندانوں کے پاس جائیں اور خون خرابہ ختم کریں۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا اور یوکرین کے درمیان معدنیات کے معاہدے پر دستخط
قابل ذکر بات یہ ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اور ولادیمیر زیلنسکی کی ملاقات اس کے ایک دن بعد ہوئی جب امریکی صدر نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے ٹیلیفون پر گفتگو کی تھی اور جلد ہی ہنگری میں ملاقات پر اتفاق کیا تھا۔














