بھارتی صدر کا ہیلی کاپٹر لینڈ کرتے ہی ہیلی پیڈ زمین میں دھنس گیا، ویڈیو وائرل

بدھ 22 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بھارتی صدر دروپدی مورو کے ہیلی کاپٹر کے لینڈ کرتے ہی ہیلی پیڈ کا ایک حصہ  زمین میں دھنس گیا۔ بھارتی صدر اس واقعے میں مکمل طور پر محفوظ رہیں۔ یہ واقعہ بدھ کے روز اُس وقت پیش آیا جب وہ صابری مالا مندر میں حاضری کے لیے کیرالہ پہنچی تھیں۔

پولیس ذرائع کے مطابق، صدر کے ہیلی کاپٹر کی لینڈنگ اصل میں نیلاکل (پمبا کے قریب) پر ہونی تھی، لیکن خراب موسم کے باعث آخری لمحات میں مقام تبدیل کر کے پرامادم میں کیا گیا۔

حکام کے مطابق، نیا ہیلی پیڈ منگل کی رات دیر گئے راجیو گاندھی انڈور اسٹیڈیم کے اندر تیار کیا گیا تھا، لیکن کنکریٹ مکمل طور پر سیٹ نہیں ہو سکا تھا، اسی لیے ہیلی کاپٹر کے وزن سے زمین دھنس گئی۔

ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ کنکریٹ پوری طرح خشک نہیں ہوا تھا، اس لیے ہیلی کاپٹر کے پہیوں کے نیچے دباؤ سے گڑھے بن گئے۔

ہیلی کاپٹر کے پہیے زمین میں دھنس گئے

جب بھارتی صدر مورو اپنی گاڑی کے ذریعے پمبا روانہ ہوگئیں، تو پولیس اور فائر بریگیڈ اہلکاروں کو انڈین ایئر فورس کے Mi-17 ہیلی کاپٹر کے پہیے دھنسے ہوئے حصے سے باہر نکالتے دیکھا گیا۔ واقعے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

نیبرہوڈ سروے کیا ہے اور یہ کسی علاقے کی سیکیورٹی کے لیے کیوں ضروری ہے؟

صدر مملکت نے 27ویں آئینی ترمیم پر دستخط کر دیے، بل آئین کا حصہ بن گیا

بنگلہ دیش نیشنل پارٹی کا چیف ایڈوائزر پر جولائی چارٹر کی خلاف ورزی کا الزام

بنگلہ دیش میں عام انتخابات اور ریفرنڈم ایک ہی دن ہوں گے، چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس کا اعلان

اسلام آباد دھماکا: دارالحکومت کو دہشتگردوں سے محفوظ بنانے کے لیے ’نیبر ہڈ سروے‘ کرانے کا اعلان

ویڈیو

کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین اور معروف تجزیہ کار سے انٹرویو

حکومت کا سیمی کنڈکٹر چِپ منصوبہ کیا ہے، یہ کتنا موثر ثابت ہوگا؟

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

کالم / تجزیہ

شکریہ سری لنکا!

پاکستان کے پہلے صدر جو ڈکٹیٹر بننے کی خواہش لیے جلاوطن ہوئے 

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟