قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان راشد لطیف نے پاکستان کی ڈومیسٹک کرکٹ میں بدعنوانی اور جانبداری کے سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔
راشد لطیف نے نجی ٹی وی کے مارننگ شو میں انکشاف کیا کہ ڈومیسٹک سطح پر ایسے کھلاڑیوں کو جان بوجھ کر آؤٹ نہیں دیا جاتا جنہیں سلیکشن کمیٹی یا اثر و رسوخ رکھنے والے افراد قومی ٹیم میں شامل کرنا چاہتے ہیں۔
مزید پڑھیں: محمد رضوان کو مذہبی ماحول فروغ دینے پر کپتانی سے ہٹایا گیا، راشد لطیف کا دعویٰ
ان کے بقول، جن کھلاڑیوں کو اوپر لانا ہوتا ہے، ایمپائر انہیں آؤٹ ہی نہیں دیتے تاکہ وہ اچھے رنز کر سکیں، اور جو پسندیدہ فہرست میں نہیں ہوتے، ان کے خلاف سخت فیصلے کیے جاتے ہیں، انہیں صفر پر بھی آؤٹ دے دیا جاتا ہے۔
سابق کپتان نے مزید کہا کہ اس طرح کے واقعات نہ صرف میرٹ کو نقصان پہنچاتے ہیں بلکہ ڈومیسٹک کرکٹ کے اعتماد اور شفافیت کو بھی مجروح کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: ایشیا کپ: راشد لطیف کو پاک-بھارت میچ میں فکسنگ کا خدشہ، پاکستانی بیٹنگ مشکوک قرار دے دی
انہوں نے کرکٹ بورڈ سے مطالبہ کیا کہ ایمپائرنگ کے نظام میں اصلاحات لائی جائیں۔ پاکستان کرکٹ کو آگے بڑھانے کے لیے سچ بولنا اور غلط کو غلط کہنا ضروری ہے، ورنہ ہم وہی غلطیاں دہراتے رہیں گے۔














