سابق وزیر اعظم عمران خان نے نیب کے طلبی نوٹس کا جواب دیدیا

جمعرات 18 مئی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سابق وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے قومی احتساب بیورو(نیب) کی طلبی نوٹس کا جواب دے دیا۔

سابق وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے قومی احتساب بیورو(نیب) کی طلبی نوٹس کے جواب میں کہا ہے کہ ‏مختلف مقدمات میں قبل از گرفتاری ضمانتیں کروانے کے لیے لاہور میں موجود ہوں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے 22 مئی تک مقدمات میں ضمانتیں لینے کا وقت دیا ہے اس لیے نیب کے روبرو پیش نہیں ہوسکتا۔

عمران خان نے نیب کی طرف سے طلبی کے نوٹس میں لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد اور من گھڑت قرار دیا۔ اورنیب انکوائری انویسٹی گیشن میں تبدیل کرنے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے، اسے نیب قانون سے متصادم عمل قرار دیا، انہوں نے کہا کہ انکوائری کو انویسٹیگیشن میں تبدیل کرنے کا مقصد سیاسی انتقام کا نشانہ بنانا ہے۔ چیئرمین تحریک انصاف نے نیب سے انکوائری رپورٹ بھیجنے کی بھی درخواست کر دی۔

انہوں نے کہا کہ الزامات کے حوالے سے انکوائری رپورٹ تاحال مجھے نہیں دی گئی،انکوائری کے وقت صرف ایک طلبی کا نوٹس موصول ہوا،طلبی کے نوٹس میں انکوائری میں لگائے گئے الزامات کی تفصیلات شامل نہیں تھی، نیب قانون کے مطابق انکوائری کے وقت ملزم کو دفاع کرنے کے لیے تمام تفصیلات دینا ضروری ہیں۔

انہوں نے جواب میں کہا ہے کہ میری رہائش گاہ پر میری قانونی ٹیم کو انکوائری رپورٹ فراہم کی جائے۔ عمران خان نے مزید کہا کہ نیب کی جانب سے مانگی گئی دستاویزات ان کے پاس نہیں ہیں۔

واضح رہے کہ نیب نے گزشتہ روز القادر ٹرسٹ کیس میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو نیب راولپنڈی  میں طلبی کا نوٹس وصول کرایا تھا۔ نوٹس میں عمران خان کو آج 18 مئی کو پیش ہونے کو کہا گیا تھا۔

اس سے قبل اسی کیس میں نیب کی ٹیم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے نام بھی طلبی کا نوٹس جاری کیا تھا، تاہم بشریٰ بی بی کی قانونی ٹیم کی عدم دستیابی پر نیب کی ٹیم نوٹس وصول کروائے بغیر ہی واپس آ گئی تھی۔

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

امریکی صدر ٹرمپ کا بی بی سی کے خلاف 5 ارب ڈالر تک ہرجانے کا مقدمہ دائر کرنے کا اعلان

ہم نے اوور ورکنگ کو معمول بنا لیا، 8 گھنٹے کا کام کافی: دیپیکا پڈوکون

27ویں آئینی ترمیم کیخلاف احتجاجاً لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا بھی مستعفی

عالمی جریدوں نے تسلیم کیا کہ عمران خان اہم فیصلے توہمات کی بنیاد پر کرتے تھے، عطا تارڑ

جازان میں بین الاقوامی کانفرنس LabTech 2025، سائنس اور لیبارٹری ٹیکنالوجی کی دنیا کا مرکز بنے گی

ویڈیو

گیدرنگ: جہاں آرٹ، خوشبو اور ذائقہ ایک ساتھ سانس لیتے ہیں

نکاح کے بعد نادرا کو معلومات کی فراہمی شہریوں کی ذمہ داری ہے یا سرکار کی؟

’سیف اینڈ سیکیور اسلام آباد‘ منصوبہ، اب ہر گھر اور گاڑی کی نگرانی ہوگی

کالم / تجزیہ

افغان طالبان، ان کے تضادات اور پیچیدگیاں

شکریہ سری لنکا!

پاکستان کے پہلے صدر جو ڈکٹیٹر بننے کی خواہش لیے جلاوطن ہوئے